پندھڑ کے چل دیئے کالج کو
بھر لی تھی کتابیں
ہم نے تو
جب پروفیسر نے داغا ایک سوال یارو میری انگلی ہو گئی
جب سوچا نہیں ایک جواب یارو میری انگلی ہو گئی
یارو میری انگلی ہو گئی
سستھچ کے پہنچ گئے پارٹی کو
دارو بھی چڑھالی ہم کو
نانچے ساری رات یارو کے ساتھ کہ بھولے ہیں جہاں
چھومے ساری رات یارو کے ساتھ کہ بھولے ہیں جہاں
جب پھل آ گیا میرے ہاتھ یارو میری انگلی ہو گئی
جب پرس میں گیا میرا ہاتھ یارو میری انگلی ہو گئی
گلف نے بلایا کافی کو
ہیرو بن کے پہنچے ہم بھی تو سالی چلی گئی
اور کسی کے ساتھ یارو میری انگلی ہو گئی
یارو میری انگلی ہو گئی