موسیقی
موجود تو ہر جگہ پھر کیوں نہ مجھ کو ملے
ایک ایسے سفر پہ میں نہیں منزل نہیں راہ دکھے
موجود تو ہر جگہ پھر کیوں نہ مجھ کو ملے
اگوان تو ہے تہاں
یہ جلد اٹھا تو نہ جان
مطلب کیا بے روشنی سے جب زندگی کٹ گی اندیرے میں
یہاں چہرہ چاپے
موسیقی
سب سوشیل گھر گل ہے سب کے کالے سے
تم دیا ہے درجہ ایک کا انسان
یہ سب کو باٹتے تیرے نام پہ سب کو کاتتے
بھگوان لے ان کو رو پہ ذرا
یہ نوچ نوچ سب کھا لیں گے یہ کوچھ کوچھ سب زمان لیں گے
یہ تجھے ہی ٹکڑوں میں باٹے کے سارا الزام تجھ پہ ہی ڈالیں گے
میں گھنڈو ہر جگہ تو گم ہے کہ ہاں
میں تیرا ہی تو مولے خود میں ملا
میں
میں تیری ہی تو بھول میں تیری ہی تو بھول
میرا تجھے سے وجود لے مجھ کو سمال
بھالوان
تو ہے کہاں
یہ جلد اٹھا تیرا جہاں
کھویا ہوں میں آنکھ ہویا ہے
تو ہے انت تجھی سے
انت بھی تو
تو ہی سب کچھ ہے سب جہاں کا
تجھ کو ہی پھر نہ مانے کیوں
اے خدا تو ہے کہاں
دے اپنا پتہ میں آؤ جہاں
تجھ سب ہے پتہ
پھر بھی کیوں ہے تو لا پتہ
میں گموں جر و در دنو تیری میں ڈگر
سنو تیری میں خبر
تیری نظر سے کچھ نہ چھپا
نہ نہ نہ
نہ نہ نہ نہ
تو دیکھ تیری دنیا کیسے جل رہی ہے
قدم قدم پہ تجھے ہی چھل رہی ہے
سوانگ رچاکے ڈھونگ مچاکے مجھے گیا
تیری دنیا تجھے بھی کھل رہی ہے
بھگوان تو آوی جا
بھگوان تو آوی جا
بھگوان تو آوی جا
بھگوان تو آوی جا
بھگوان
تو آوی جا
موسیقا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật