عمر پر نازل کے اٹھاتے رہے
روٹھتے وہ رہے ہم مناتے رہے امر پر نازل کے اٹھاتے رہے
وہ وہی سے بدلتے رہے راستے
ہم
جہاں اپنی آنکھیں پچھاتے
ہم مناتے رہے امر پر نازل کے اٹھاتے رہے
یہ بھی کم تو نہیں اپنی روداد غم
یہ بھی کم تو نہیں اپنی روداد غم
یہ بھی کم تو نہیں اپنی روداد غم
یار سنتا رہا ہم سناتے رہے
روٹھتے وہ رہے ہم مناتے رہے
امر پر نازل کے اٹھاتے رہے
دیکھ پائے نہ داغ اپنے چہروں کے ہم
دیکھ پائے نہ داغ اپنے چہروں کے ہم
آئینہ دوسروں کو دکھاتے رہے روٹھتے وہ رہے ہم مناتے رہے
امر پر نازل کے اٹھاتے رہے
روٹھتے وہ رہے ہم مناتے رہے
امر پر نازل کے اٹھاتے رہے