گھنے درخت کے نیچے سلا کے چھوڑ گیا
عجیب شنکس تھا سپنے دکھا کے چھوڑ گیا
یہ اجڑا گھر تو اس ایک کی نشان ہی ہے جو اپنے نام کی تختی لگا کے چھوڑ گیا
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہان لگے
میں ایک شام چُرالوں
اگر برا نہ لگے
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہان لگے
جو روب نہ ہے تو اتنے سکون سے روبو
جو روب نہ ہے تو اتنے سکون سے روبو
کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتا نہ لگے
تمہارے شہر کا موسم
تمہارے پس میں اگر ہو تو بھول جاؤ ہمیں
تمہیں بھلانے میں
تمہیں بھلانے میں شاید ہمیں زمانہ نہ لگے
میں ایک شام چُرالوں
اگر برا نہ لگے تمہارے شہر کا موسم
نہیں جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں
نہیں جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں
وہ مو چھپا کے بھی جائے تو بے وفا نہ لگے
میں ایک شام چُرالوں اگر برا نہ لگے
تمہارے شہر کا موسم
ہمارے پیار سے جل لگی ہے ایک دنیا
ہمارے پیار سے جل لگی ہے ایک دنیا
دعا کرو
دعا کرو کسی دشمن کی بطوا نہ لگے
میں ایک شام چُرالوں اگر برا نہ لگے
تمہارے شہر کا موسم
ہمارے پیار سے جل لگی ہے ایک دنیا
ہمارے پیار سے جل لگی ہے ایک دنیا