جانا تو اس کو دور
بڑا اتفاصلے
پھر بے وفا نے توڑ دیئے
میرے حوصلے
جانا تو اس کو دور بڑا اتفاصلے
پھر بے وفا نے توڑ دیئے میرے حوصلے
مطلب نکل گیا تو نگاہیں بدل گئیں
پھر بند کیئے ملنے ملانے کے سلسلے
وہ خون جگر میرا مہندی میں ملا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
کیا خوب محبت کا یہ میں نے سلا پایا
کیا خوب محبت کا یہ میں نے سلا پایا
کیا خوب محبت کا یہ میں نے سلا پایا
جینا ہے مجھے تنہا اب اس کو بھلا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
برباد ہوا ہوں میں اس دل کو لگا کر کے
برباد ہوا ہوں میں اس دل کو لگا کر کے
برباد ہوا ہوں میں اس دل کو لگا کر کے
بے درد گئی ہے وہ بے درد گئی ہے وہ سنگ میرے دغا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
تھی بھولی یہی میری جو اس سے محبت کی
دن رات تڑپتا ہوں دن رات تڑپتا ہوں میں اس سے وفا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
چاہت میں صدا جس کی بے چین رہا تھا میں
چاہت میں صدا جس کی بے چین رہا تھا میں
چاہت میں صدا جس کی بے چین رہا تھا میں
باتیں بھی نہیں کرتی
باتیں بھی نہیں کرتی
وہ نظر ملا کر کے باتیں بھی نہیں کرتی
وہ نظر ملا کر کے تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
بیمار محبت ہوں قدیر میں ہے رونا
بیمار محبت ہوں قدیر میں ہے رونا
بیمار محبت ہوں قدیر میں ہے رونا
کچھ بھی نہ ہوا حاصل ہے فیض دبا کر کے
کچھ بھی نہ ہوا حاصل ہے فیض دبا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
وہ خون جگر میرا مہندی میں ملا کر کے
تکرا کے گئی ہے وہ اب شادی رچا کر کے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật