خواش تیری ہر شام ہے
تنہائی اب میری پہچان ہے
دل کا ہر پونہ تیرا تھا سنم
اب بکھریا نہیں بس سام ہے
خوارش تیری ہر شام ہے
تنہائی اب میری پہچان ہے
دل کا ہر پونہ تیرا تھا سنم
اب بکھریا نہیں بس سام ہے
چاہت کے نغمے یوں بے سرے نہ بنتے
عشق کے موسم کو یہ کاتے نہ سجتے
جو سوچا تھا وہ مکمل کیوں نہ ہوا
تو خواب تو پھر کیوں حقیقت میں گم ہوا
تیرے بعد بھی تیری خوشبو سے یہ سانسیں بری
خود کو میں سمجھا نہ ستا کیوں اتنی کمی پڑی
تیرے ساتھ ہر غم میں بھی جنت سا سکون تھا
اب خاموشی ہی میری آخری جنون تھا
خوارش تیری ہر شام ہے تنہائی اب میری پہچان ہے
دل کا ہر پونہ تیرا تھا سنم اب بکھریا نہیں بس سام ہے
تیرے بنا ہر لمحہ دورا سا لگتا ہے یہ دل اب بھی تیرا پاتا گوچھتا ہے
تیرے لیے ہر دعا ہر نظر سجتی ہے
تو کیوں پھر میری تفدیر سے جھگتی ہے
کسی دن آ کے کہہ دے کی گلٹی ہوئی تھی
تیرے بنا ہر ایک سانس ادوری ہوئی تھی
جنون تجھ سے تھا تجھ سے اب بھی ہے
ہر در سا میں نے مدتے راد کیوں دور ہے
اب تو عام سب کو کیوں مثال ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật