تیرے کر کے
تیرے کر کے
میں جیوں بے وجہ
مرے مر کے
تیرے کر کے
تیرے کر کے
تیرے کر کے
تیری اُڈتی
لف فندہ بنی گھل کھا پچھتا اے کندھیں سر دھر کے تیرے کر کے
تیرے کر کے
نوچو زخم رہتا جا میری چوٹ کروں میں
دل ٹوٹ ہے نہ ہتھا گلیا اوٹ کروں میں
زندہ لاس بنیاں فیرو نہ ہی جین کی وجہ
دم گھٹ ہے جب تیرے بار تھوٹ کروں میں
موت ہوتی دیکھی خود بار بار دل کی کلا رہوں آوے کھانے
دیوار گھر کی بار لکھڑوں تو رہوں ڈر کے تیرے کر کے
تیرے کر کے
بری نظر لگی نہ نظران میں چڑھتا گانی
عشق تیرا میں ٹوٹیا ہویا منکا میری
چوپ ہے زبان دل کرے کھڑکا
رہ جا ڈوب مر شائر تو ڈوب مر جا
اٹھی تڑپر ویسے کول اٹھے نہ تیرا
جے تو یار نے منا لے رب رتھے نہ تیرا
گِر گئے تو امید بھی نہ لوٹ آن کی
ہاتھ گس کے پکڑ ہاتھ چھٹے نہ میرا
تنہا وے نہ ترس روں برس برس بیٹھا
آسوں تے آنکھ بھر کے تیرے کر کے
تیرے کر کے
تیرے کر کے تیرے کر کے میں جیوں دے بھگا مری
مری کر کے تیرے کر کے تیرے کر کے تیرے کر کے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
00:00
03:24