تیرے دل سے
میرے دل کے
چُڑے یہ سلسلے کیوں تھے
جدا ہونا آئی تھا پھر تو
بتا دے ہم ملے کیوں تھے
سنبھالو ناک میں لیکن
اب آئے تیرے بین کہیں ایک بل بھی اب دل کو
سکو آئے نہ تیرے بین
جیا لاغی نہ لاغی نہ تیرے بین جیا جائے نہ جائے نہ تیرے بین
کہا تھا یہ مجھے تو نے ہمیشہ سنگ رہیں گے ہم
خوشی آئے یا غم آئے وہ مل کے باٹ لیں گے ہم
کہا جائے نہ تیرے بین
کہیں ایک بل بھی اب دل کو
سکو آئے نہ تیرے بین
جیا لاغی نہ لاغی نہ تیرے بین
جیا جائے نہ جائے نہ تیرے بین
تب ہی روبر آئے تھے
میری زندگی بن کر
ملے ہیں آج
راہوں میں وہ مجھ سے اجنبی بن کر
کسی کو ہم کبھی اپنا
بنا نہ پائے تیرے بین
کہیں ایک بل بھی اب دل کو
سکو آئے نہ
تیرے بین
جیا لاغی نہ لاغی نہ تیرے بین
جیا جائے نہ جائے نہ تیرے بین
جیا لاغی نہ لاغی نہ تیرے بین