منے جب مانی توں رب مانی تیرا پیار یوں دو خواہے
میں تیرے بینا نہ
رہ سکتا میرا دینہ او خواہے
تیرے گھوٹا میں سردر کر مروں یا ہے اچھا میری سے
ایک بیب لینے آجات گلٹی کیا مانگوں سوری رے
ججبات سیم تھے پھر کیوں اپنا رول بدل گی
کدھے لوی او لوی او کہا کرے تھی اب کیوں ٹون
بدل گی
کھان بیرا تھا کسے اور کے رازل کوری سے
تیرا
ڈھوڑ پھیل تھا نا بے را تھا
دھوٹھے دھنسیا میں منے بھکوری سے
نرس طور کی سایاں تک دیکھ کر پاوے گی
بچ تو ایک دن شامی آوے گا اس مہکے چھوڑی سے