عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
غیروں نے ظلم توڑا اپنوں نے ہائے چھوڑا
غیروں نے ظلم توڑا اپنوں نے ہائے چھوڑا
غیروں نے ظلم توڑا اپنوں نے ہائے چھوڑا
دے دے تو ہی سہارا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
دل خون رو رہا ہے رنجور ہو رہا ہے
حالات نے ستایا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
دشمن ملے ہوئے
ہیں جنگ پر تو لے ہوئے ہیں
چاروں طرف سے گھیرا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
پھر سے کوئی عمر دے ععدہ کی جو خبر لے
ہر ایک نے پکارا
تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا
تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
بندوں کو
اپنے دے دے اسباب زندگی کے
ظلم و ستم نے مارا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
کرتا ہے التجاب تیرا عبد یارب
کر دے کرم خدایا تیرا ہی آسرا ہے
عمت کو اے خدایا تیرا ہی آسرا ہے
شیرازا اس کا بکھرا تیرا ہی آسرا ہے
تیرا ہی آسرا ہے