کنہاں اِن راہوں پے چلتا میں رہوں
جہوں کوئی پرچھائی بھی نہ ملے سکوں
جن سے امیدیں تھی چھوٹ گئے کہیں
اب میرے ساتھ بس یہ خاموشے لہیں
تنہاں
راستے
تنہاں حالم ہے
تیری آدھوں میں اب بھی اُن لوج ہے
کیا کوئی کبھی لوٹ کر نہ آئے گا
یا میں ہمیشہ یوں ہی اکیلا چلوں گا
چاند بھی کاناں دے میری
تنہائی کو
تارے بھی چھپ جاتے کھو جاتی ہوشنی کو
دل میں بسا ہے اب سوالوں کا جہاں
کہیں بھی منجل یا یہ خواب بھی اتورا یہاں
تنہاں راستے
تنہاں حالم ہے تیری آدھوں میں اب بھی اُن
لوج ہے
کیا کوئی کبھی لوٹ کر نہ آئے گا یا میں ہمیشہ یوں ہی اکیلا چلوں گا
چھوٹی چھوٹی خوشیوں کے ٹپرے ٹوٹے بچپن کے بادل جو آنسو میں روٹے
پر وات بھی تو نہیں رتتا یہاں گزرتے لمحوں کا حساب دیتا کہاں
راستے
تنہاں حالم ہے تیری آدھوں میں
اب بھی اُن لوج ہے کیا کوئی کبھی لوٹ کر نہ
آئے گا یا میں ہمیشہ یوں ہی اکیلا چلوں گا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật