عکا عکا میرے عکا
طیبہ بلالے یا عکا
قصیب جگہ دیں یا عکا
مودت سے ترپتا ہوں میں
روزہ دکھا دیں یا عکا
دیتا ہے تانے مجھ کو جہاں
جاؤ تو آخر جاؤ کہاں
ہے
یہ اندھیر چار سو
ملے نہ رستہ کوئی یہاں
اذن
حاضری ہوتا مجھے بھی بلالے میرے عکا
طیبہ بلالے یا
عکا قصیب جگہ دیں یا عکا
مودت سے ترپتا ہوں میں
روزہ دکھا دیں یا عکا
چھوٹا ہے دل بس روتا ہوں غموں سے چھلنی ہے سینہ
پھرتا ہوں حسرت دل میں لیے جاؤں کبھی میں بھی مدینہ
حسو سے ہے
آس لگی
طیبہ دکھا دیں میرے عکا
طیبہ بلالے یا عکا
قصیب جگہ دیں یا عکا
مودت سے ترپتا ہوں میں
روزہ دکھا دیں یا عکا
دل میں تمنہ برسوں سے
ہے یہی
ارمان میرا
آپ کے در پہ
موتائے
وہی بنے مدفن میرا
آؤ نہ
واپس لوٹ کے میں
وہی بسا دے میرے عکا
طیبہ بلالے یا
عکا قصیب جگہ دیں یا عکا
مودت سے ترپتا ہوں میں
روزہ دکھا دیں یا عکا
سنتا ہوں جب میں لوگوں سے
قیس مدینے کے
اکثر آنکھ سے آسو بہتے ہیں
موتا بھی لگتا ہوں مزتر
اپنے نکم
وثیم کے بھی
جگہ دیں میرے عکا
طیبہ بلالے یا
عکا مودت سے
ترپتا ہوں میں
روزہ دکھا دیں یا عکا