میرا ہر ایک گم تجھ سے ہو کر ہی گزرے کیا ہے پتہ
مجھ کو بتا میں ہو رہا تبا
مجھ تجھ سے ہے گلا
میں جاغو راتوں میں
نہ نیندوں کا پتہ
دل سے ہے بھیٹی جائے دل نے جو یہ غاوصیا ہے
مجھ کو بتا دے کیسے جیوں
کیسے جیوں
تُو نے دیکھی باہر میں نے بس ایک خواب چھوا ہے
تجھ کو میں کیسے اپنا کہوں
میں نہ کہہ سکوں
میں نہ کہہ سکوں
یادوں سے بھولا دوں میں اسے دل کی دیواروں پہ سجایا تھا جسے
تُو نے ایک بار نہ سوچا جو دل یہ میرا توڑا
اس دل نے کھائے ہے
ہسی کا ایسی تن
میرا ہر ایک گم تجھ سے ہو کر ہی گزرے کیا ہے پتہ
مجھ کو بتا
تُو ہر ایک پل میری آنکھوں سے بکھرے کیا ہے پتہ
مجھ کو بتا