تاروں میں تیرا چہرہ دیکھوں نیندوں پہ تیرا پہرہ دیکھوں
جس پل تو پاس سے گزرے وقت کو جیسے تہرہ دیکھوں
تاروں میں تیرا چہرہ دیکھوں نیندوں پہ تیرا پہرہ دیکھوں
جس پل تو پاس سے گزرے وقت کو جیسے تہرہ دیکھوں
رکا وقت ابھی آدھا ہے سب مجھے کہا کچھ نہیں پن نہیں بھر رکھے
بینہ تیرے مجھے جینے سے خوف ہے شخص وہ ہم نا جو موت کا ڈر رکھے
دیکھی مجھے میرے آق میں جو نمیں پتہ چلا تیرے پیار میں تی کمی
بینہ مطلب کھی نہ باتیں کرے تو بھی
تبھی آئی بیٹا تیرے بھی تو قول میں کمی
باتیں ہوئی کم راتیں سوئی کم نم مکھے گم بھری
کرتی جو من کی بات جو حالات ہوئے میری آج
تجھے بھی تو کبھی فرق نہ پڑا جسے انجنبی بچھڑے ہو پہلے ملاقات کی بات
پرسات سے بھی دونے کوئی بات کہی تول گئے میرے سارے جسبات کہی
یوں تو لوگ لاکھوں ملے ہیں شاعر کو تھام لے ہاتھ دے دے سا
ایسی
کسی میں بات نہیں
اے میرے زخموں کے مرہم
تو میرے دل کی دھڑکن مسلسل میں تجھ کو محسوس یوں کروں
تاروں میں تیرا تہرا دیکھوں نیندوں میں تیرا پہرا
دیکھوں جس پل تو پاس سے گزرے وقت کو جیسے تہرا دیکھوں
تاروں میں تیرا تہرا دیکھوں نیندوں میں تیرا پہرا
دیکھوں جس پل تو پاس سے گزرے وقت کو جیسے تہرا دیکھوں
ملہم بھی دیا تُو نے دیا زخم کلم سرست ہے میرے نینے میری
کمرے کے برد کو شوق چڑھا تیری آداسیں اڑتے ہیں ہوا سے کم
اداسی بھر گئی میری جہاں میں تُو ذہن پہاوی رہوں جہاں میں
ٹوٹے کے سب دو زمانے بیٹے دل محبت تب ہی جوان ہے
ہارا میں ہارا ہو یارا میں تیرے دن ہارا
ہارے ہم عشق کی بازی تُو نے بھی ایک نہ مانی
تو خود کو میں تجھ میں یوں قید کیوں رکھوں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật