موسیقی
میرے نام سے کوئی اسے بلاتا تو نہیں
خوش رکھتا ہے میری طرح ستاتا تو نہیں
کوئی اسے بتا دے جاک یہ سمجھا دے
سمندر سے نہ جدا کبھی ہوتے کنارے
وہ بھول چکی ہوگی سفر جو میرے ساتھ گزارے
اب گنتی ہوگی راتوں کو
کسی اور کی چھت پہ تارے
وہ بھول چکی ہوگی سفر جو میرے ساتھ گزارے
اب گنتی ہوگی راتوں کو
کسی اور کی چھت پہ تارے
موسیقی
یاد تو اس کو بھی ہوں گے وہ دن ارمانوں والے
میرا نام تو لیتے ہوں گے وہ جھمکے کانوں والے
مجھ سے زیادہ اور کسی کو پیاری لگتی ہوگی
میری دی ہوئی پایل بھی اسے بھاری لگتی ہوگی
مجھے سمجھنا آیا
تو بتا دے خدایا
عاشق جو اکثر وہ حالاتوں سے کیوں ہارے
وہ بھول چکی ہوگی سفر جو میرے ساتھ گزارے
اب گنتی ہوگی راتوں کو
کسی اور کی چھت پہ تارے
وہ بھول چکی ہوگی سفر جو میرے ساتھ گزارے
اب گنتی ہوگی راتوں کو
کسی اور کی چھت پہ تارے
وہ بھول چکی ہوگی سفر جو میرے ساتھ گزارے