اس روز کسی شخص پر کچھ بھی ظلم نہیں کیا جائے گا.
اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے.
ایسی طریقے پر کسی بھی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے.
ایسی طریقے پر کسی بھی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے.
سلام کولاں مِن رَبِّ الرَّحِيم
اہل جنت اس روز عیش و نشاد کے مشکلے میں ہوں گے.
وہ بھی اور اُن کی بیویاں بھی سائوں میں تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے.
وہاں اُن کے لیے میوے اور جو چاہیں گے موجود ہو گا.
فرور دِگارِ مِحِربان کی طرف سے سلام کہا جائے گا.
وَامْتَازُ الْيَوْمَ اَيُّ غَلْمُجِرِمُونَ
اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَيْكُمْ یا بَنِ آدَمَاً لَا تَعْبُدُ الشَّيْطَانَ
وَإِنَّهُ لَكُمْ عَدُہٌ مُبِينُ
وَأَنِ اِحْبُدُونِ
هَذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ
وَلَقَدْ أَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًا كَثِيرًا أَفَلَمْ تَكُونُوا تَعْقِلُونَ
هَذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي كُنْتُمْ تُوْعَدُونَ
يُفْلَوْهَا الْيَوْمَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
اليوم نغتم على أفواههم وتكلمنا أيديهم وتشهد أرجلهم بما كانوا يكسبون
وَلَوْنَ شَاءُ لَقَمَثْنَا عَلَى أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا صِرَاطٌ فَأَنَّا يُبْصِرُونَ
وَلَوْنَ شَاءُ لَمَسَخْنَاهُمْ عَلَى مَكَامَتِهِمْ فَمَسْتَقَعُوا مُضِيعًا وَلَا يَرْجِعُونَ
وَمَن نُعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِي الْخَلْقِ أَفَلَا يَحْقِلُونَ
اور گناہگاروں تم آج علق ہو جاؤں
اے آدم کی اولاد ہم نے تم سے کہ نہیں دیا تھا
کہ شیطان کو نہ پوجھنا وہ تمہارا کھلا دشمن تھے
اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا یہی سیدھا رستہ ہے
اور اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو گمراہ کر دیا تھا
تو کیا تم سمجھتے نہیں تھے
یہی وہ جہنم ہے جس کی تمہیں خبر دی جاتی تھی
سو جو تم کفر کرتے رہے ہو
اس کے بدلے آج اس میں داخل ہو جاؤ
آج ہم ان کے موہوں پر مہر لکا دیں گے
اور جو کچھ یہ کرتے رہے تھے
ان کے ہاتھ ہم سے بیان کر دیں گے
اور ان کے پاؤں اس کی گواہی دیں گے
اور اگر ہم چاہیں
تو ان کی آنکھوں کو مٹا کر اندھا کر دیں
پھر یہ رستے کو دوڑیں
تو کہاں دیکھ سکیں گے
اور اگر ہم چاہیں
تو ان کی جگہ پر ان کی صورتیں بدل دیں
پھر وہاں سے نہ آگے جا سکیں
اور نہ پیچھے لوٹ سکیں
اور جس کو ہم بڑی عمر دیتے ہیں
تو اسے خلقت میں آندھا کر دیتے ہیں
تو کیا یہ سمجھتے نہیں
لینزیر من کانا حیئم ویحق القول علی الكافرین
ولمیرو انہاں خلقنا لہم مما عملت ایدینا انعاماں فہم لہا مالکون
وزلیلنا ذا لہم فمنہا رکوبن ومنہا یکنون
ولمیرو انہاں خلقنا لہم مما عملت ایدینا انعاماں فہم لہا مالکون
اور ہم نے ان پیغمبر کو شیر گوئی نہیں دکھائی
اور نہ وہ ان کو شایع ہے
یہ تو محض نصیحت اور صاف صاف قرآن پرز حکمت ہے
تا کہ اس شخص کو جو زندہ ہو
ہدایت کا رستہ دکھائے
اور کافروں پر بات پوری ہو جائے
کیا انہوں نے نہیں دیکھا
کہ جو چیزیں ہم نے اپنے ہاتھوں سے بنائی
ان میں سے ہم نے ان کے لیے چار پائے پیدا کر دیئے
اور یہ ان کے مالک ہیں
اور ان کو ان کے قابو میں کر دیا
تو کوئی تو ان میں سے ان کی سواری ہے
اور کسی کو یہ کھاتے ہیں
اور ان میں ان کے لیے اور فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں
تو کیا یہ شکر نہیں کرتے
اور انہوں نے ان کی سواری کر دیا
اور ان کے لیے ایک جند محضرون ہے
اِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُونَ وَمَا يُعْلِنُونَ
اور انہوں نے اللہ کے سوال
اور معبود بنا دیئے ہیں
کہ شاید ان سے ان کو مدد پہنچے
مگر وہ ان کی مدد کی ہرگز طاقت نہیں رکھتے
اور وہ ان کی فوج ہو کر
حاضر کیا جائیں گے
تو ان کی باتیں تمہیں غمناک نہ کرتے
یہ جو کچھ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں
ہمیں سب معلوم ہیں
ایسا نہیں ہے کہ آدمی
جو ہم نے ایک نطفہ خلق کیا ہے
تو ایسا ہیں وہ خاطیم مبین ہے
وہ ہمارے لئے ایک نطفہ دیتا ہے
اور وہ خلق کو نکل دیتا ہے
وہ کہہ رہا ہے
کہ ایسی طرح سے کسی بیٹوں کو حیثیت دیتا ہے
وہ ربیب ہیں
کیا انسان نے نہیں دیکھا
کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا
پھر وہ تڑاک پڑاک جھگڑنے لگا
اور ہمارے بارے میں
مثالیں بیان کرنے لگا
اور اپنی پیدائش کو بھول گیا
کہنے لگا
کہ جب ہڈیاں بوسیدہ ہو جائیں گی
تو ان کو کون زندہ کرے گا
کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا
جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا تھا
اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا چاہتا ہے
الذی جعل لکم من الشجر الأخضر نارا
فإذا انتم منه توقدون
وہی جس نے تمہارے لیے
سبز درخت سے آگ پیدا کی
پھر تم اس کی تہنیوں کو رگڑ کر
ان سے آگ نکالتے ہو
بھلا جس نے آسمانوں
اور زمین کو پیدا کیا
کیا وہ اس بات پر قادر نہیں
کہ ان کو پھر ویسے ہی پیدا کرتے
کیوں نہیں
اور وہ تو بڑا پیدا کرنے والا
اور علم والا
صرف اگر اس کا حکم
اگر اس کا حکم
ایک چیز ارادی ہے تو اس نے کہا
اس کی شان یہ ہے
کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے
تو اس نے فرما دیتا ہے
کہ ہو جا
تو وہ ہو جاتی ہے
فسبحان النبی بیده
منکوت کل شیئر
و الیہ ترجعون
وہ ذات پاک ہے
اس کے ہاتھ میں
ہر چیز کی بادشاہت ہے
اور اسی کی طرف
تم کو لوٹ کر جانا ہے
خدق اللہ العظیم
یا تیم
و القرآن الحکیم
انکے لمن المرسلین
یا سین
قسم ہے قرآن کی
جو حکمت سے بھرا ہوا ہے
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم
بے شک تم پیغمبروں میں سے ہو
سیدھے رستے پر
یہ اللہ غالب
اور مہربان میں نازل کیا ہے
تا کہ تم ان لوگوں کو
جن کے باپ دادا کو
متنبع نہیں کیا گیا تھا
متنبع کر دو
وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں
ان میں سے اکثر پر
اللہ کی بات پوری ہو چکی ہے
سو وہ ایمان نہیں لائیں گے
ہم نے
اپنے گھنٹوں میں
ایمان کیا ہے
لہذا وہ
ایمان کے قابل ہیں
لہذا انہوں نے
اپنے گھنٹوں میں
ایمان کیا ہے
لہذا
ہم نے
اپنے ہاتھ میں
ایمان کیا ہے
لہذا
ہم نے
اپنے ہاتھوں کے
خلیفے
ایمان کیا ہے
لہذا
ہم نے
اپنے ہاتھوں کے
خلیفے
ایمان کیا ہے
وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ
أَانذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
ہم نے
دنوں میں توق دال رکھے ہیں
اور وہ
تھوڑیوں تک دھنسے ہوئے ہیں
تو ان کے سر
اُلل رہے ہیں
اور ہم نے
ان کے آگے بھی دیوار بنا دی
اور ان کے پیچھے بھی
پھر ان پر پردہ ڈال دیا
تو یہ دیکھ نہیں سکتے
اور
تم ان کو نصیحت کرو یا نہ کرو
ان کے لیے برابر ہے
وہ
ایمان نہیں لانے کے
ایمان
ایمان
ایمان
تم تو شر
اُس شخص کو نصیحت کر سکتے ہو
جو نصیحت
تی پیر ری کرے
اللہ تی غیب آناڈ audit
تو اُس کو مغفرت
اور بڑی سواب
کی بشارت سنا دو
بے شک ہم
ضندہ کریں گے
اور جو کچھ وہ آگے بھید چکے
اور جو اُن کے نشان
پیچھے رہ گئے
ہم اُن کو قلم بند کر لیتے ہیں
اور ہر چیز
کو ہم نے کتاب روشن
یعنی لوح
محفوظ میں لکھ دکھا ہے
ایک مثال
حضرت
ایمان
اُن کے
شاہدین
کے
کہانے
جیکہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
یہ
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی
ہی