زمینِ کربلاؑ پہ فاطمہؑ کے پھول بکھرے ہیں
شہیدوں کی یہ خوشب ہے کہ سب جنگل مہکتا ہے
سلطانِ کربلاؑ کو ہمارا سلام ہو
جانانِ مصطفیٰؑ کو ہمارا سلام ہو
اکبرؑ سے نوجوان بیرن میں ہوئے شہید
ہم شکلِ مصطفیٰؑ کو ہمارا سلام ہو
بھائی بتی جے بھان جے سب ہو گئے شہید
ہر لالو بیباہؑ کو ہمارا سلام ہو
اصغرؑ سے ننی جان پہ لاکھوں ستم ہوئے
ماسوم و بے خطہ کو ہمارا سلام ہو
تیغوں کے سائے میں بھی عبادت خدا کی کی
برہانِ اولیاء کو ہمارا سلام ہو
سلطانِ کربلاؑ کو ہمارا سلام ہو
اباسؑ نامدار ہیں زخموں سے چور چور
اس پہ کرے رضا کو ہمارا سلام ہو
سلطانِ کربلاؑ کو ہمارا سلام ہو
ناصر دلائشہ ہمیں کہتے ہیں بار بار
سلطانِ کربلاؑ کو ہمارا سلام ہو
جانانِ مصطفیٰؑ کو ہمارا سلام ہو
ہمارا سلام ہو