حسینؑ حسینؑ
بے ساختہ کہا یہ محمدؑ نے دیکھ کر توحید کو بچا گیا سجدہ حسینؑ کا
سبحان اللہ حسینؑ سبحان اللہ
حسینؑ سبحان اللہ
دیکھ کر سجدہ شبیرؑ محمدؑ نے کہا
کہا
حسینؑ سبحان اللہ حسینؑ سبحان اللہ
کر سکا کوئی نہ جو تم نے وہی کام کیا
گادہر مہدیؑ نے خدا عام کیا
انبیاء جنہوں ملک کرتے ہیں تعظیم تیری
تم نے روشن میرے محبوت کا غیرام کیا
بکارا خود خدا حسینؑ شکریہ
کہ میری راہ میں نصاری کر گیا
ارش سے آتی ہے یہی ایک صدا
حسینؑ سبحان اللہ حسینؑ سبحان اللہ
اپنے وعدے کو وفا کر کے دکھایا تم نے
عشقِ معبود میں گھر اپنا لٹایا تم نے
اکبروں کاسموں ہر جان سبھی کر کے فدا
لوکِ نیزہ پہ ہے قرآن سنایا تم نے
چودہ سو سال سے کہتی ہے یہی کر وہ بلا
حسینؑ سبحان اللہ
اپنے ہی خون سے مقتل کو سجایا تم نے
خاک کو خاک شفاعے سے بنایا تم نے
ارش والوں کو زمیں پر ہے بلایا تم نے
کربلا کو ہے مولا جو بنایا تم نے
ہر نبی اور ولی کہتا ہوا ہے گزرا
تیرے دم سے ہی جہاں میں ہے شریعت باقی
نام اللہ کا باقی ہے عبادت باقی
تیرے سجدے سے بقا دین نے پائی ہے حسینؑ
آج گھر گھر جو ہے قرآن کی تلاوت باقی
انبیاء صرف نہیں تیرا ہے ممنون خدا
حسینؑ سبحان اللہ
اللہ اللہ یہ دیکھا نہیں جاتا منظر
رو کے کہتے رہے یہ کرب و بلا میں سرور
مل کے نو لاکھ نے مارا ہے میرا لخت جگر
شمر نے کاٹا ہے بے دردی سے شبیرؑ کا سر
ہائے بے گور و کفن فاطمہ زہراؑ کا ہے چین
ہو گیا دشت میں پو مال ہے وہ میرا حسینؑ
ہائے آشور کو تنہا تھا جہاں پر مالا
آج ہے لاکھوں کروڑوں کا وہاں پر مجمع
موجزہ بالی کربل کا زمانہ دیکھے کوئی بھوطا نہیں پیاسا نہیں ہم کو ملتا
سفر ہے عشق کا نجف سے کربلہ حیات پر شفا حسینؑ باٹتا
بلا دیکھ کے کہتا ہے زمانہ سارا
حسینؑ سبحانلہ
تیرے جیسا نہ کوئی اور بنایا رب نے تیری خاطر ہی
تو دنیا کو سجایا رب نے تیری مرضی میں ہی شامل ہے
خدا کی مرضی تیری چوکت پہ جہاں کو ہے جھکایا رب نے
ہر ازارہ کے لپ پر ہے یہی ایک نعرہ
حسینؑ سبحانلہ
مدحو خواہ تیرا یہ حسنین بنا ہے مولا نوحے لکھتا تیرے فرمان صدا ہے مولا
سلسلہ جاری رہے تیرے کرم کا ان پر ایک ہیل پہ ہمارے یہ دعا ہے مولا
کرم کی بونگاہ بھلا لو کربلہ ہماری زندگی کا ہم کو کیا بتا
تیری چوکت پہ پڑھیں آکے یہ ہم بھی نوحہ
حسینؑ سبحانلہ
سبحانلہ حسینؑ سبحانلہ