اللہ اللہ اللہ اللہ
صبح تیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
صدقہ لینے نور کا آیا ہے تارا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
باغ تیبہ میں سہانا پول پولا نور کا
مست کوہے بلبلے پڑھتی ہے کلمہ نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
باروی کے چاند کا مجرا ہے سجدہ نور کا
تارا برجوں سے جھکا اک اک ستارا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
تیرے ہی ماں تیرا ہاں اے جان سہرا نور کا
بک جا جا نور کا چمکا ستارا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
میں گدا تو بادشاہ بھردے پیالا نور کا
نور دندونا تیرا دے ڈال صدقہ نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
تاج والے دیکھ کر تیرا ماما نور کا
سر جھکاتے ہیں لاری بول بالا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
ناریوں کا دور تھا دل جل رہا تھا نور کا
ہم کو دیکھا ہو گیا تھنڈا قلی جا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
تیری نسل پاک میں ہے بچا بچا نور کا
تو ہے نیلور تیرا سب گرانا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
چاند جھک جاتا جدھر انگلی اٹھاتے مہد میں
کیا ہی چلتا تھا اشاروں پر کھلونا نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
اے رضا یہ احمد نوری کا فیض نور ہے
ہو گئی میری غزل بڑھ کر قصیدہ نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ
سب ہوتے باہ میں ہوئی بھٹتا ہے باڑا نور کا
صدقہ لینے نور کا آیا ہے تارہ نور کا
اللہ اللہ اللہ اللہ