بھولی جاتی کون ہے ماں ایک بھولیا کون ہے گاں
بابو گین شہر جانا کھتا کی وشام
پت میرا کلا اڈیا تھا جہاج میں
گاں میں رہ گئے میرا دل میری جان
دل میرا کرے سچیاں جھوڑ کے
آنکھیاں میں پانی جد بھر جاس ہے
ویزے پہ گینے جو دھرے تھے بینک میں
بکایاں اُن کلیاں پہ کرجاس ہے
سپنے میں دکھے گیٹ ایرپورٹ کا جتھا ہنسلا سبابوتی دکھایا تھا جڑے
کھو گے کئی سال وہ محک گئی نہاں روندے روندے مانے کالجے کہلایا تھا جڑے
ویڈیو کلاں پہ پڑے ہس کے دکھانا
خوش سومے ڈیلی گھروں پڑے سجدھانا
ٹانگ ٹھارا ٹھارا گھنٹے بار جے لگات
کارے کام پہ تے آ کے پھر کام پہ جانا
نیند بھلی کھانا پینا رہ گیا ایک ٹیم کا
گھنا بھرے ہر جانا اپنے بہم کا
دیکھ فوٹو آنے چسکا لگیا تھا بار کا
تونہ ٹپ گے تھے کے بیرا کس دین کا
یار بیلی چھوٹے پچھے چھٹی موج رہے کراں ہارڈ ورک ہارڈ توڑ روج رہے
پیار پچھے رول گی جوانی کیمتی کھالی دل اٹھائے پھر بری گوج رہے
سونے کی جلاں کے ہاں قیتی بن گئے موغنہ ڈال راکھا مار گیا
شفٹا میں بیرا کونہ پات دا کدے شنیوار گیا کہ اتوار گیا
مطلبی رشتے گورے آنکھے دیش میں سانپ پھرین جیری مان ساںکھے بھیس میں
نہ سوچا تھا کہ فسانگے بلائنڈ ریس میں خوشی خوشی آئے تھی سٹڈی کیس میں
ہووے گا پراؤڈ پورا بابو نے ضرور کر کے نئیسا کوئی کام جا مانگے
دیکھے ساتھ ریم ایک دل بار بار ایک دن مڑ کے نگاہ میں آمانگے
دیکھے ساتھ ریم ایک دل بار بار ایک دن مڑ کے نگاہ میں آمانگے
زندگی سٹ ہے خوش بھی ہوں
پر بولے نہ بھائی بان منا
ایک واہ پاگل نہ بھولی گا جو منہ کرتی جان منا
آنکھیاں میں آج بھی بستا رہے دادے کا چیرہ ہستا رہے
پھر کھاٹ کے کھاٹ جوڑ کے بیٹھا کرتی آنگڑ میں ایک لٹو چستا رہے
کچھی وہ منڈیر بڑا در یاد آگیا آج ڈالر گندے گندے
منا گھر یاد آگیا آج ڈالر گندے گندے منا گھر یاد آگیا