Nhạc sĩ: Muhammad Zain Hashmani
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
یا رسول اللہؑ یا حبیب اللہؑ
کہا میں
اور کہا اس گنبد خزرا کا نظارہ
نظر اس ساتھ اٹھتی غیر مگر
دزدیدہ دزدیدہ
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے اور شوک طلب موتبر چاہیے
ہم
یاسر مدینہ کی
گلیاں گر
آنکھ کافی نہیں ہے نظر چاہیے
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے اور شوک طلب موتبر چاہیے
ان کی محفل کے آداب کچھ اور ہے
لبک شائی کی جررت مناسب نہیں
ان کی سرکار میں التجا کے لیے
جنب شیلب نہیں چشم تر چاہیے
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے
اور شوک طلب موتبر چاہیے
یا رسول
اللہ یا حبیب اللہ
اپنی روداد غم میں سناوں کسے
میرے دکھ کو کوئی اور
سمجھے گا کیا
اپنی روداد غم میں سناوں کسے میرے دکھ کو
کوئی اور سمجھے گا کیا
جس کی خاک قدم بھیغے خاک شفاہ
میرے زخموں کو وہ چار اگر چاہیے
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے اور شوک طلب موتبر چاہیے
میگ دائے در شاہ کونے نہوں شیش محلو کی مجھ کو تمنا نہیں
میاسر زمیں پر کے زیر زمین
مجھ کو تیبہ میں ایک اپنا گھر چاہیے
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے اور شوک طلب موتبر چاہیے
یا رسول
اللہ یا حبیب اللہ
مدغت شاہ کونوں مکان کے لیے
صرف لفظ و بیان کا سہارا نہ لو
سند شریق اقبال اپنی جگہ
نات کہنے کو خون
جگر چاہیے
سوز دل چاہیے
چشم نمو چاہیے
اور شوک طلب موتبر چاہیے
سوز دل چاہیے چشم نمو چاہیے اور شوک طلب موتبر چاہیے
یا رسول اللہ یا حبیب اللہ
یا رسول اللہ یا حبیب اللہ