سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھ کو دکھا دو
شہدی کا آستانہ
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میں تڑپ نہ ہوں تنہاں
میری بے بسی تو دیکھو
میں اسیر رنجو غفل ہوں
میری بے گری تو دیکھو
ذرا روزہِ نبی کا
مجھے راستہ دکھانا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
ہے مجالیاں سنہری
میری حسرتوں کا محور
وہ سوالاں مجھ کو دیں گے
جو ہے آمناں کے دل پر
مجھے پہنچ کر مدینے
نہیں لوٹ کر آنا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
در مصطفیٰؑ پہ میری
جب حاضری لگے دی
مجھے پھر کرم سے اُن کے
نئی زندگی ملے گی
میرے لب میں سات دن ہو
شہ پتہ کا ترانا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھ کو دکھا دو شہدی کا آستانا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
کوئی کلکہ ایک پلکہ
کچھ ہی ہے فروسہ مجھے ہم سفر بنا لو
کوئی رہ نہ چاہوں تنہا
در مصطفیٰؑ نے شرک میرا آخری تھی کانا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا
میری آنکھ کو دکھا دو شہدی کا آستانا
سوئے تیوہ جانے والوں مجھے چھوڑ کر نہ جانا