ایک سور کیا میرا سنم
کیوں کیے تم نے مجھ پے ستم
زندگیوں بنا کے مجھے
کیوں دیے تم نے مجھ کو جکھم
کیوں دیے تم نے مجھ کو جکھم
میں نے سوچا نہ تھا اے سنم
ہوگا تو بے وفا بے رحم
اے سنم تیرے سر کی قسم
تیری یادوں میں نکلے دم
جی رہا ہوں میں لے کے جکھم
کیا ملا مجھے دے کے یہ گم
اے سنم اے سنم اے سنم تیری یادوں میں نکلے دم
تو نے تو نے دیے ہاں جکھم
پھر بھی لگتے ہیں تجھے کیوں یہ کم
تو نے مجھ کو دیے ہاں یہ گم
چاہتا ہے میری اے سنم
اے سنم اے سنم اے سنم
اے سنم اے سنم اے سنم
مینہ ہی میں ہے یہ
زندگی میں نے خود سہکی دل لگی
جب سے تجھ سے نچر لڑ گئی یہ میری ہر خوشی چھن گئی
یادوں میں بس تو ہی تو
تیری چاہت میں ہے یہ دم
مجھے کیوں بھی یہ تو نے جکھم
تو نے کیوں یہ دیے مجھے گم
اے قصور کیا میرا سنم
کیوں کیے تو نے مجھ پہ ستم
زندگی بنا کے مجھے کیوں کیے تو نے مجھ کو جکھم