Nhạc sĩ: hafiz tahir qadri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
یا ابوبکر صدیق
رضی اللہ تعالیٰ عنہ
مولا مولا ابوبکر
قدیوں سے چلاتا ہے جویا نبی کا
صدیق کا انکار ہے انکار نبی کا
ملنا وہ کبھی ان سے آسان پتا ہے
صدیق کا دربار ہے
دربار نبی کا
جھوٹا گے دغاباز ہے وہ عاشق حیدر
جو ذکر ابوبکر پہ سرشار نہ ہوگا
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
عاغل ابوبکر عالی ابوبکر مرشد ابوبکر مولا ابوبکر
سرکار کے اصحاب میں جو سب سے برتر
مانا ہے جسے حیدر قرار نرہبر
سرکار کے اصحاب میں جو سب سے برتر
مانا ہے جسے حیدر قرار نرہبر
وہ جس کی بلندی کو کوئی چھو نہیں پایا
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
پہلا خلیفہ صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
ناموں سے رسالت پہ صدا پہرا دیا ہے
وہ جس نے صدا درس محبت کا دیا ہے
ناموں سے رسالت پہ صدا پہرا دیا ہے
وہ جس نے صدا درس محبت کا دیا ہے
جو سرور کو نے نکا ہے
راج دلارا
خائف رب العلا صدیق اکبر عاشق خیر الورا
صدیق اکبر رازدار مصطفیٰ صدیق اکبر
یا نصار مصطفیٰ صدیق اکبر
ٹیکر صدق و وفا صدیق اکبر
صاحب جود و صخا صدیق اکبر
یار غار مصطفیٰ صدیق اکبر
یار مزار مصطفیٰ صدیق اکبر
عثمان وہ فاروق وہ یا ہو کہ وہ حیدر
عباس وہ سلمان وہ یا ہو کہ ابو ذر
ہر ایک صحابی نے پڑا جس کا ترانا
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
مزل ابو بکر اعلی ابو بکر مرشد ابو بکر مولا ابو بکر
حجرق کی رات
گینا فقط ہم سفر رہے فقط ہم سفر رہے
صدیق ہم رقاب نبی عمر بھر رہے ہاں ہاں عمر بھر رہے
ایسا نہیں کہ صرف رہے زندگی میں ساتھ
اب بھی بول کے ساتھ غیمت دے نظر رہے
بے پناہ پیار ہے
نبیوں کے بعد بندوں میں افضل ترین ہے
سلطان کائنات کا وہ جانشین ہے
وہ یار غار بھی عربی کے مزار بھی
سیدان اس کی ذات وفا کی امین ہے
بے پناہ پیار ہے
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
کچھ کام نہ آئے گی علی کی نحلفہ
ابو بکر کی ہے جن کے دلوں میں بھی عدامہ
کچھ کام نہ آئے گی علی کی نحلفہ
ابو بکر کی ہے جن کے دلوں میں بھی عدامہ
وہ جس کے عدو کا ہے جہلنم ہی ٹھکانا
وہ جس کے عدو کا ہے جہلنم ہی ٹھکانا
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
پہلا خلیفہ صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
آقا نے مسلح پہ جسے اپنے بڑھایا
قرآن میں گئے جس کے لیے آیت یتقا
کونین میں جو بادِ نبی سب سے اعلی
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ پہلا
خلیفہ صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
یار غارِ نبی رازدارِ نبی عمغ سارِ
نبی افتخارِ نبی جن کی عظمت پہ نازا ہے
عرشِ بری میرے صدیق ہے میرے صدیق ہے
مولا ابوبکر
مولا
ابوبکر
مرشد ابوبکر
مرشد ابوبکر
جن کفاروں کو عثمان بھی آقا کہے مولا شیرِ خدا جن کو مولا کہے
سارے اصحاب ہیں جن کے زیرے نہیں
ابوبکر ابوبکر گھر لٹاتے ہیں رب کی رضا کے لیے
وارتے ہیں وہ سب مصطفیٰ کے لیے
اُل کے کونین میں جن سکاوی نہیں
مولا
ابوبکر مولا
ابوبکر
مرشد ابوبکر
مرشد ابوبکر
بیرزا دین کی خاطر جو لڑا ہے
سرکار کے ہر موڑ پہ جو ساتھ رہا ہے
جو آج بھی سرکار کے پہلوں میں سویا
سرکار دو عالم کا ہے جو پہلا خلیفہ
صدیق اسے کہتا ہے یہ سارا زمانہ
خواہیفِ رب العلا صدیقِ اکبر
عاشقِ خیر الورا صدیقِ اکبر
رازدارِ مصطفیٰ صدیقِ اکبر
جانسانِ مصطفیٰ صدیقِ اکبر
پیکرِ صدق و وفا
صدیقِ اکبر
صاحبِ جود و سخا
صدیقِ اکبر
یارِ غارِ مصطفیٰ صدیقِ اکبر
صدیقِ اکبر