نا سنم ملا نا خدا بنا اس عشق سے ہمیں کیا ملا
کنارے پہ کنارہ نہ ملا مجھے تیرا سہارا نہ ملا
میں جلی ہجر کی ریت پر یوں چلی ہجر کی ریت پر
عشق بہتی رہی اور یہ کہتی رہی
جلا دیں گے دامن تیرا نلگا دیں گے
پارش میں آگ پارش میں آگ
پارش میں آگ پارش میں آگ
موسیقی
عزم اس کی رضا سے لیا ہے
وعدہ اپنے خدا سے کیا ہے
موسیقی
کبھی اسے کروں گی نا گنا
کیوں مجھ کو نہیں ہے وہ ملا
میں کیا میری اوقات کیا
میں بیزات کی ذات کیا
موسیقی
تر آتھی گوھر کر دیا
دامن یہ کرم سے بھر دیا
اُس کو سجدے کروں
اُس کے در پہ جھکوں
کروں میں ہر پل اُس کا شکر ادا
شکر ادا
شکر ادا
شکر ادا
شکر ادا
شکر ادا
اُس کے در جو کہا کر گیا
میں کچھ گھڑے تر گیا
تجھ سے بچھڑا تو ایسا بھٹکا
جو نہ مڑے نیتھی را وہ مڑ گیا
تیرا رشتہ سراب سخت تھا
بس ایک خواب سخت تھا
میرے عشق کو ملا یہ سنا
درد ایسا ملا جو لا دوا
اب جیوں یا مروں اے خدا کیا کروں
دیکھے نہ مجھ کو اس کے سوا کوئی بھی رہا
کوئی بھی رہا
کوئی بھی رہا