श्रीराम मंदिर निर्मान की भक्तों कथा सुनाते हैं
हम कथा सुनाते हैं
हम राम मनदिर निर्मान का ये इतिहास बताते हैं
इतिहास बताते हैं
मोदी योगीरम मंदिर निर्मान कराते हैं
हम कथा सुनाते हैं
ये कथा है बड़ी महार
सब सुनो लगाते जान
इस कथा की है पहचान
मिले मुह मांगा वरदा
जैरगुनन्दन जैसीता पति जैहो राजाराम
नमन सदा है प्रेमतनैका संग में बली हनुमान
त्रेता युग में राजा दश्रत भूप हुए बलवान
बड़े तयालू बड़े कृपालू धर्मात्मा गुणवान
उत्रुन के श्रीराम थे जो श्रीहरी के अवतार
लंकपती रावन संघारा गुणगाता संसार
अवधपुरी में श्रीराम ने रज चलाया था
सारी जन्ता पर अपना ही स्नेह लुटाया था
त्रिता द्वापर बीता फिर कल युग जी आते हैं हां कथा सुनाते हैं
मोदी योगी राम मंदिर निर्मान कराते हैं हम कथा सुनाते हैं
ये कथा है बड़ी महात सव सुनो लगाते जान
इस कथा की है पहचात मिले मुह मांगा वरदा
अवधपुरी ये पावन भूमी धर्म सनातन की
सारी सुष्ट की पर भूमी ये तो अतिपावन थी
त्रेता
द्वापर के दानव फिर रूप बदल आए
कल युग में मुगलों के रूप में बाबर बन आए
भारत में फिर मुगलों ने किये थे अत्याचार
अवधपुरी में आकर अपना डेरा लिया था डार
21 मार्च 1528 का वो दिन है यार
हम हमियारि का?
اس قطہ کی ہے پہچان
ملے مہمانگا وردان
ملے مہمانگا وردان
ملے مہمانگا وردان
مندر تو توڑ کے بابر مسجد بنوائے
دھرم سناتن کی دھروہر کو وہ مٹا پائے
کئی راجاؤں نے مغلوں سے یدھ کیا بھاری
دھرم کی خاطر لاکھوں نے پھر جان ہے تجڑاری
دھیرے
دھیرے سمیہ بیٹا صدی بیس آئی
تالین پی ایم نے پھر سے الکھ ہے جگوائی
اونیس سو چھیاسی ایک فروری دن وہ بتاتے ہیں
ہاں دن وہ بتاتے ہیں
موتی یوگی را مندر نرمان کراتے ہیں
ہم قطہ سناتے ہیں
یہ قطہ ہے بڑی مہت
سب سنو لگاتے جان
اس قطہ کی ہے پہچان پھلے مہمانگا وردا
جا کے آیو کیا پی ایم نے تالاں کھلوایا تھا
کارسیو کو نے پھر
بابری مسجد ڈھایا تھا
چھے دسمبر بیرانوے کا دن بتلایا تھا
ہوئی دارمک ہنسا جس نے دیس کو جھلسایا تھا
سارا ماملا پھر تو بھکتوں کوٹ میں آیا تھا
نو نومبر انیس کو بھگوا لہرایا تھا
رام مندر یہی بنے گا کوٹ نے بتلایا
سن کر ہندو ہندوت کا پرچم ہے لہرایا
بولے نیایہ دیس کی مندر یہی بناتے ہیں
ہاں یہی بناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہت کل سنو لگا کے گیا
اس کتھا کی ہے پہچان پھلے مہمانگا وردا
دھرم سناتن جیت گیا تھا ان جلادوں سے
ڈول نگاڑے باجے بھگوا تھا اسمانوں میں
پانچ اگست بیس کو مودی عبد میں آتے ہیں
ہنمانگڑی میں جا کے پھر وہ درشن پاتے ہیں
پھر تو رام للا کے
درشن پی ایم پاتے ہیں
دنڈ بت ہو گئے شرن میں شیش نواتے ہیں
چار سو بانوے برس بعد یہ شب گھڑی آئی تھی
سی ام یوگی نے پوری تیاری
کروائی تھی
سجی آیودھیا دلہن سی جیکار لگاتے ہیں
مودی یوگی رم مندر نرمان کراتے ہیں ہم کتھا سناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہاڑ کب سنو لگاتے دھیان
اس کتھا کی ہے پہچان پھلے مہمانگا وردا
شری گنیش کا نام کو لے کر پوجن شروع ہوا
پاون ندیوں کے جل کلشوں میں رکھوا دیا
منڈپ میں دھاموں کی مٹی کو رکھوایا ہے
منتروں کا
اچھارن سب کے من کو بھایا ہے
ساری سشتی پر رام کی ہوئی ہے جی جیکار
کیا ہے پوجن پی ام نے لیا چاندی کے آجار
نوشلاؤں کا پوجن کر مٹی تلک کیا سی ام یوگی نے پی ام کو منچ پہ بلالیا
شری رام کی چھوی دیکھ جیکار لگاتے ہیں
جیکار لگاتے ہیں
موتی یوگی رام مندر نرمان کراتے ہیں ہم کتھا سناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہت سن سنو لگا کے جان
اس کتھا کی ہے پہچان دل مہمانگا ولدا
پھر تو پی ام نے بھاسن میں سب کو بتلایا
بھگوا دھرم سناتن رنگ میں پاون پن پایا
رام راج کا اب بھگوا
امبر لہرائے گا
دشمن کی اوکات نجو اب نظر اٹھائے گا
ماتری بھومی کو سورگ سے سندر رام بناتے ہیں
مل جن کر سب رہو بھائیوں ہم سب چاہتے ہیں
سنت نرت گوپال داس کو مکھیا بنوایا
چمپت رائک مہا منتری ہے سب نے بنوایا
شری رام مندر کا کام شروع کرواتے ہیں
ہاں شروع کرواتے ہیں
یوکی مودی رام مندر نرمان کراتے ہیں
ہم کتھا سناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہا کل سنو لگاتے دیا
اس کتھا کی ہے پہچان دل مہمانگا ولدا
کئی ورشوں تک رام للا تمبو میں گزارے ہیں
آئیں گے مندر میں رام جو پربھو ہمارے ہیں
سارے دیس میں پانچ اگست کو منی دیوالی تھی
مودی یوگی نے عدبت گاثا رچ ڈالی تھی
بب اور عدبت یہ مندر پھر کہلائے گا رام
بھکت ہنمان سیا پربھو کے گن گائے گا
رام للا کے آنے سے چھائی ہے پھش ہالی
سپنا سچ ہونے سے بھکتی ہوئی ہے مت والی
لال پتھر ہیں لیے تراش مندر بنواتے ہیں
مندر بنواتے ہیں مودی یوگی رام مندر نرمان کراتے ہیں
ہم کتھا سناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہت
سن سنو لگا کے گیا
اس کتھا کی ہے پہچاد ملے مہمانگا وردا
مہمانگا وردا
دشک کونے کونے سے پھر دانی یہاں آیا
ہر گھر میں بھکتوں پھر تو ہے بھگوا لہرایا
سورت نندن رام للا کرپا برسائیں گے پون
ورن اور اندر یہاں چھا کر بن جائیں گے
بائیس جنور چونپس میں پٹ کھولے جائیں گے
درشن کے اب لاشی نینا پھر ہر شائیں گے
دیوش کندن نے یہ پاون گاثا گائی ہے
مونندر پریم جسو میر شاہر دا کلم چلائی ہے
پریم تنیسی رام کی جائکار لگاتے ہیں
جائکار لگاتے
ہیں
مودی یوگی رام مندر نرمان کراتے ہیں
ہم کتھا سناتے ہیں
یہ کتھا ہے بڑی مہاں
سب سنو لگا کے گیاں
اس کتھا کی ہے پہچان
ملے مہوانگا وردان