کچھ پل اس دنیا سے میں دور ہو گیا
پیتا رہا شراب
نشے میں چور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
کچھ پل اس دنیا سے میں دور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
کچھ پل اس دنیا سے میں دور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
چاہو جو کسی کو ملے بے وفائی
پیار میں تو یارو تیر اسوائی
عاشقی تو آجک عاشقی تو یارو کسور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
ہے موت آنی یہ سب لوگ جانے
نشا اس قدر کے کدا کتھو مانے
انسان خود سے کتنا دور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
نہ ہی کوئی منزل نہ ہی کوئی میری راہ
خوش ہوں میں رہ کے یارو بے پروا
اس دل میں شاید اس کا نور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا
پیتا رہا شراب نشے میں چور ہو گیا