مخابر تیرے
لطیفہ تھو
مشبوذ تیرے بتیا тوں
پائے حج گیا پڑے
سدھونا ولک وستی آسو
سرگم دونے مصابر
وید وستی آسو
ایسا
پکھی والا گا دے
پکا زیادہ اٹھکا ڈا نہیں
آسے کل پر سٹوی
مجھنا
کوئی ستیم سال رانا نہیں
بیتا ہے شام
بیویدی اتھائی پکھیا جا لیتے ہیں
پکھیا جا لیتے ہیں دیدونا ولک وستی آسو
سرگم دونے
مصابر وید وستی آسو
سکو جتنا
ستاوے کوئی
اصلا رانا نہیں بیتا ہے
ستاوے کوئی اصلا رانا نہیں بیتا ہے
مل
جتنے زکم سا کھو
ہسا چپ چار کے ہیں سینے
جینا آتا ہلا بے کوئی
ہسا کھل کے آلے کے
دیدونا
ولک وستی آسو سرگم دونے
مصابر
وید وستی آسو
ستاوے کوئی اصلا رانا نہیں بیتا ہے
تدہ زولہ
لزیم ہوئی
شلہ سرداری گرم ہوئی
تدہ زولہ
لزیم ہوئی
آمیر
ننکشہ لا کری بھوئی
دلو عرفان
دنگرا سیند دعا وافق کردے
دیدونا ولک وستی آسو سرگم دونے
مصابر تید وستی آسو
مصابر تید وستی آسو