ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Shahdat Bibi Sakina

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát shahdat bibi sakina do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat shahdat bibi sakina - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Shahdat Bibi Sakina chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Shahdat Bibi Sakina do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát shahdat bibi sakina mp3, playlist/album, MV/Video shahdat bibi sakina miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Shahdat Bibi Sakina

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

کربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
آبیدِ حزیث جاب سنا رباب نے
مل گئی رہائی اس کو قید ظلم سے
اب عسیرِ شام سب بطن کو جائیں گے
سر کو پیٹ کر یہی کہا رباب نے
قید میں سکینہ ہے کربلا میں اسہر ہے
قید میں سکینہ ہے
اے میرے پیسر بتا کہ اب میں کیا کروں
لٹ گیا دیاری شام میں میرا سکون
گود جب جائے چکی تو جی کے کیا کروں
عمر بھر کروں گی بین میں یہ سوچ کے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
بے کسی ستم گریمہ سائی بو علم
بے گھری کا رنج اور اس پہ یہ ستم
دخترِ حضی کا درد اور پسر کا غم
جھلنی ہو گیا غموں سے دل یہ سوچ کے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
قربلا میں اسہر ہے قید میں سکینہ ہے
دل کی ہر صدا میں بینے ہوں گے اب یہی
بن گئی کتابِ درد میری زندگی
قبرِ دھوپ میں میرے صغیر کی بنی
اور ستم کی قید میں سکینہ ہو گئی
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کیا مجھے سکون آئے گا بینا پسر
آبی دے حضین بتاؤ کیسے جاؤں گھر
زبط کیا کروں کہ موکو آ گیا چگر
زندگی میں کچھ نہیں سوائے درد کی
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
بے کسی ستم گریمہ صائب و علامہ
ایک گھری کا رنج اور اس پہ یہ ستم
دکھتر حضین کا درد اور پسر کا غم
چلنی ہو گیا غموں سے دل یہ سوچ کے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
اب تو صرف ماتم حسین کام ہے
درد ہی حیات بے سکون کا نام ہے
ایک ہی صدا زبان پر مدام ہے
ایک درد کربلا ہے ایک شام ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
اب مجھے وطن میں کیا قرار آئے گا
یہ خیال ہر گھڑی مجھے رولائے گا
آسوں کا قافلہ یہی بتائے گا
غم ہی غم سہے گا
مجھے حیات میں رباب دے
کربلا میں اصغر ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اسی طرح ہے قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اسی طرح ہے قید میں سکینہ ہے
عمر بھر رباب سائے میں نہ جائے گی
یاد بے زبان
مجھے لہو رولائے گی
واپس ایک یاد کس طرح بھولائے گی
اب یہ دونوں زخم دل کے پڑھ نہ پائیں گے
کربلا میں اسغر ہے
قید میں سکینہ ہے
مزہر عابدی قلم کی آنکھ بھی ہے نم
دے بسیر و باب کی نہ ہو سکی رقم
آمیرِ عزیز اگر تمہیں ہے سبت غم
تم سناؤ بیرون
جو کیے رباب نے
کربلا میں اسغر ہے
قید میں سکینہ ہے
کربلا میں اسغر ہے
قید میں سکینہ ہے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...