دنیا کے کسی شعبے میں ناکام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
کوئی عام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
میری نجات کا یہی رستہ دکھائی دے
اللہ مجھ کو مکہ مدینہ دکھائی دے
روزہِ مصطفیٰ جہاں پرئے مومنوں
روزہِ مصطفیٰ جہاں پرئے مومنوں
عاشق مغی پہ جیتا و مرتا دکھائی دے
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
دنیا کے کسی شعبے میں ناکام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
کوئی عام نہیں ہوں
دنیا کے حکمرانوں سے ڈرتا نہیں کبھی
ڈالر اور ریال سے بکتا نہیں کبھی
جس ذہن میں سمایا فقط دستِ
کربلا مومن وہ سر کٹاتا جھکتا نہیں کبھی
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
دنیا کے کسی شعبے میں ناکام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
پابندی کیا لگے گی درود و سلام پر
کیوں ڈالتے ہو پہلا عبادت کے کام پر
باطل کو کہہ دو عاشقوں کا امتحان لے
ہم جان دیں گے اپنی محمد کے نام پر
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
دنیا کے کسی شعبے میں ناکام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
انجینئر وکیل یا تاجر ہو ڈاکٹر
سب کچھ تو ہو مگر تمہیں اتنی بھی ہے خبر
حق مصطفیٰصلى الله عليه وسلم کا ہم پہ اجاگر ہے عمر بھر
ذلت پہ جینا چھوڑ کے عزت کی موت مر
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
دنیا کے کسی شعبے میں ناکام نہیں ہوں
سرکار کا نوکر کوئی عام نہیں ہوں
04:41