سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
کونین ادھر ہو جاتی ہے کونین ادھر ہو جاتی ہے جس وقت اشارے ہوتے ہیں
مغتاب کے ٹکنے گوتے گئے سورج بھی اُلٹا پھرتا ہے
جس وقت مدینے والے کی اُنگلی کے اشارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
لوٹا نہ کوئی در سے خالی مانگا جو کسی نے مل گی گیا
وہ درگ نبی کا جس در پر مغتوں کے گزارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
یہ کعبہ نہیں یہ تور نہیں یہ درگ رسول اکرم کا
اس خاک کے ذروں پر صد کے مغتاب ستارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
دربار نبی میں اے مسلم غم کو بھی خدا پہنچا دے وے
سنتے گے وہاں پر بندوں کو بولا کے نظارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں
کونین ادھر ہو جاتی ہے جس سنت اشارے ہوتے ہیں
سرکار دو عالم کے دیکھو ہر شمت نظارے ہوتے ہیں