سندل تاج والے کا
سندل تاج والے کا سر پہ لے کے چلتے ہیں
تاج والے کے در پہ قسمت پہ بادلتے ہیں
مستو کا بھی نعرہ ہے
غم کے سائے تلتے ہیں
خوشیوں کا چراغہ ہے
خوشیوں کا چراغہ ہے
گھر میں دیئے جلتے ہیں
خوشیوں کا چراغہ ہے
اُرس میں بلالو تم
سب کو بابا تاجو دی
چھبیسویں کا دن آیا گھر سے ہم نکلتے ہیں
آگلِ سلیم الطاب بابا تاج کے در سے
تیرے جسے
لاکھوں ہیں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật