عجب کے کھیلا
کھیلا وے سمئی آر
عجب کے کھیلا
ہو ہو
عجب کے کھیلا
کھیلا وے سمئی آر عجب کے کھیلا
ناچے جنگیا ناگن کے جائی سر بن کے سپیرہ
نچا وے سمئی آر عجب کے کھیلا
کھیلا وے سمئی آر عجب کے کھیلا
کے جانے کب کہا ہو جائی کچھ نہ ہی اپنا ساتھ ہے
سکھ دکھ اے ہو او پربالا
سب کچھ تو ہرا ہاتھے
چاند سروج تا چمکے لے روچے اُنہوں پے
گا رہاں لگا وے سمئی آر عجب کے کھیلا
کیا سوچے نا کیا ہو جا لا بس نہ چلے انسان کے
سب کر منجل سب کر رہیا باٹے بھروسے بھاگوان کے
ماجی تبس پت بھار چلا وے پار لگا وے یا
ڈُبا وے سمئی آر عجب کے کھیلا
کھیلا وے سمئی آر عجب کے کھیلا