صلی علی نبینا صلی علی محمد
صلی علی شفینا صلی علی محمد
میری علفت مدینے سے یوں ہی نہیں
میری علفت مدینے سے یوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کچھوں
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کچھوں
میرا دین اور دنیا مدینے میں ہے
میرا دین اور دنیا مدینے میں ہے
اور دنیا مدینے میں ہے
عرش آزم سے جس کی بڑی شان ہے
روزہ مصطفیٰ جس کی پہچان ہے
روزہ مصطفیٰ جس کی پہچان ہے
جس کا ہمپلہ کوئی محلہ نہیں
جس کا ہمپلہ کوئی محلہ نہیں
ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے
ایک ایسا محلہ مدینے میں ہے
مکہ میں عمرہ کرنا تا سو کر لیا
جس قدر اس قدم بھرنا تا بھر لیا
جس قدر اس قدم بھرنا تا بھر لیا
جس قدر اس قدم بھرنا تا بھر لیا
اب مدینے سے دوری گوارہ نہیں
اب مدینے سے دوری گوارہ نہیں
عاشقوں کا تو کعبہ مدینے میں ہے
اب مدینے سے دوری گوارہ نہیں
عاشقوں کا تو کعبہ مدینے میں ہے
رحمت دو جہاں سے دعا ہے میری
ہاں بدو چشم تل
رحمت دو جہاں سے دعا ہے میری
رحمت دو جہاں سے دعا ہے میری
ہاں بدو چشم تل
التجاہ ہے میری
ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو
ان کی فہرست میں میرا بھی نام ہو
جن کا روز آنا جانا
مدینے میں ہے
جن کا روز آنا جانا
مدینے میں ہے
پھر مجھے موت کا
کوئی خطرہ نہیں ہے
موت کیا زندگی کی بھی پرواہ نہ ہو
موت کیا زندگی کی بھی پرواہ نہ ہو
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہیں
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہیں
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہیں
اب تیرا مر نہ جینا مدینے میں ہے
کاش سرکار ایک بار مجھ سے کہیں
اب تیرا مر نہ جینا مدینے میں ہے
جب نظر سوئے تیرے
تیبہ روانہ ہوئی
ساتھ دل بھی گیا اور جان بھی گئی
جب نظر سوئے تیبہ روانہ ہوئی
ساتھ دل بھی گیا اور جان بھی گئی
ساتھ دل بھی گیا اور جان بھی گئی
پھر منیر اب میں کیسے یہاں پر رہوں
میرا سارا اساسہ مدینے میں ہے
میرا سارا اساسہ مدینے میں ہے
میرا سارا اساسہ مدینے میں ہے
میری علفت مدینے سے یوں ہی نہیں
میرے آقا کا روزہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی جانب نہ کیسے کچھوں
میرا دین اور دنیا مدینے میں ہے
میرا دین اور دنیا مدینے میں ہے