سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بادشاہی میں فقیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس کے گھر
میں چاندی تھی نہ سونا تھا
سلام اس پر کے ٹوٹا بوریا جس کا بچھونا تھا
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے اسرارِ محبت جس نے سمجھائے
سلام اس پر کے جس نے زخم کھا کر پھول برسائے
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی
سلام اس پر کے جس نے دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے خون کے پیاسوں کو قبائیں دی
سلام اس پر کے جس نے گالیاں سن کر دعائیں دی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر جو سچائی کی خاطر دکھ اٹھاتا تھا
سلام اس پر جو بھوکا رہے کے اوروں کو
کھلاتا تھا
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر جو امت کے لیے راتوں کو روتا تھا
سلام اس پر
جو فرش خاک پر جاڑے میں سوتا تھا
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے فضل کے موتی
بکھیرے ہیں سلام اس پر
بوروں کو جس نے فرمایا
یہ میرے ہیں
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں چاہیے
جس نے چاند کو دو ٹکڑے فرمایا
سلام اس پر کے جس کے حکم سے سورج پلٹ آیا
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کے جس نے بادشاہ
ہی میں فقیری کی
سلام اس پر کے جس نے بے قصوں کی دستگیری کی