میری دنیا ہے تو بتا کیوں نہیں ہے تو مجھے اتنا اکیلا کیوں کیا
میں نے رات گوا تر بین تنہا کسی اور سے پیار نہ کیا
او سجناں بے دور دور دور میرے ہاتھوں سے گڑ کے چور ہو گیا
کیوں ہو گیا
او سجناں بے دور دور دور میرے ہاتھوں سے گڑ کے چور ہو گیا کیوں ہو گیا
تیری تصویروں سے خود کو رجعوں میں میری دنیا کو تیری دشاں لاؤں میں
تمہیں ڈھونڈنے نکلا زمانے میں خود لا پتہ لوٹ نہ پاؤں میں
تیرا ہرڈگر دربدر تیری ملی نہ کوئی خبر ہے
میرا سر پکڑ میری سانس جگڑ تیری خوشب کا دل پہ اثر ہے
مجھے تیری فکر ہے تیرے نام کا چھڑتا اترتا سرور مجھے پوچھے تو کدھر ہے
مجھے گھر پہ بیٹھی تو بھی اتنا یاد کرتی ہے
نہ بے فضول گھڑی گھڑی انتظار کر رہی ہے نہ
تو میری زندگی برباد کر چکی ہے اب تو
میرے پیچھے زندگی برباد کر رہی ہے نہ
اور ایک خدا ایک ایسے کالے بادلوں سے تو
نے آسمان بچھی لیا سانس نہیں آ رہی ہے
مجھے میرے سپنوں میں آوازیں بھی سنائی دے
پر جب نیدے ٹوٹے مجھے کوئی نہ دکھائی دے
مجھ کو میری خوشیاں لوٹا دے تو دنیا لوٹا دے تو
تجھے بھی یاد ہوگی میری دی نشانیاں جو مجھے واپس تھم آگئی تو
یہ کیسے ہوا میں کس کو کہوں میں کیسے رہوں تیرے بنا
عشقوں میں تیرا سنم پوری طرح لپٹا ہوا
سینے سے لگا اے خدا بنا اتنا بیان کر ہے تو کہاں
ڈھونڈا تجھے ہر گھڑی ہر دفعہ تُو نے تیرے پیار کی بولیاں لگائی
وے سجنہ وے دور دور دور میرے ہاتھوں سے گر کے چوبا ہو گیا کیوں ہو گیا
گم ہو گیا مجھے تو بچھا لے
او
مہیاں مجھے تو بچھا لے
او سجناں وے دور دور دور میرے ہاتھوں سے گر کے چور ہو گیا
تو ہو گیا
او سجناں وے دور دور دور میرے ہاتھوں سے گر کے چور ہو گیا
دور ہو گیا