سوں ساہی با اونے سکھے نہ دیدار کدے گاٹی سوت پار کدے ہاں کدے
ماں کدے سون ساہی با میرا کھل جا بیوار کدے نہ کدے نہ کدے نہ
کتنی دویو چھوڑا بھی دیکھا ساہی با
اوڈر کر کے موٹنے چھوڑا کو نہ بھی دیکھا ساہی با
آریانی دیوٹ پیٹ پیچھالے گھاڑے آلی
جھاڈنجر کتبھی اٹھکا تونہ پھر دیکھا ساہی با
سالہ رکھا دیم سن پلگے پہشی ایک یار
کدہ ریز لے پیارے لے ریپل بھی بار
کمہ رے ملا بچارے پاگی مان
گلہ کھان سے لوڑ گنن منہ لوڑ زندہ کی دار
گلہ بندی بنی بیر جو پال رے مکہ
گلہ بندی بنی سینہ جو تان رے مکہ
گلہ بھی جو اپنا بدماثر مان رے جنہ جین
گلہ بندی بنی ساہی کو چالے کوئی وقت دی نہ چالے میرے
آگے دے ہوں کرکوڑییا دنیا پھیرو گاڑیوں کا باچے ہوں
مزر کو نہیں کسی کچھوڑا انڈسٹری نہ کھا جا میرے پر کونی پر
میرے مین تا گسا گلا گس رپا کوٹا پہن میری بات کو نہیں آوے گی سمجھ
ماں جب تک تا کہنا جس بات ماری جاوے گی برام میں کو نہ پوچھے کوئی حال
بیچ کھاوے گی سرم نہ دنیا پوچھے گی سوال ایک ساتھ کیوں نہ چھوڑ دیتی
پھر ایک ایک بات ہے
پھر ایک کھالی تڑکہ کھائی اٹھ کے کوئی کھال نے
کو کوک چوگ رہے میرے دورہ منا آئی اٹھ کے چیپ کے
سن ساہی باہ ہونا میرے چکرہ میں پریشان پریشان پریشان سن
ساہی باہ مکہ سوکھی کو نہیں جاوے میری جان میری جان میری جان
سن ساہی باہ ہونا سکھے نہ دیدار کدھے کٹی سو دے پار کدھے آ کدھے
ماں کدھے سن ساہی باہ میرا کھالی جاوے وار کدھے نہ کدھے نہ کدھے نہ
نہ
نہ
نہ