لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
پوچھ لیندی حال میرا جبرت ہے نہیں
لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
تانے مار دی اے دنیا نام تیرے دے
تینوں بھی کی پتہ ہوئے خوش نالو دے
جانے میرا رب وہی کیتے برداشت میں بھی دتے دکھ جیڑے تو پبر بھی نہیں
لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
میرے بھی لا بیٹھا واں درداں دی محفل ہویا مینو تو
کیوں لا حاصل
میں بھی لا بیٹھا واں درداں دی محفل ہویا مینو تو کیوں لا حاصل
چھڑ گیا تینوں کسے اور دی ہاتھ کادا پچھ رونا
جنوں فکر بھی نہیں
پھر خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں لئے خبر بھی نہیں آیا صبر کے نہیں
پچھ لین دی حال میرا جبرت ہے نہیں
پچھ لین دی حال میرا جبرت ہے نہیں