رادے رادے رادے
حسرت اب کیا اور رکھوں میں سب کچھ تو ہے پاس میرے
رحمت برسا کے کانہاں نے بدل دیے احساس میرے
کیسے تیرا میں کرس چکاؤں
اور کتنا میں خود کو گناوں
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا کانہاں
میں رادے رادے جپتا رہا کانہاں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا کانہاں
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
میں رادے رادے جپتا رہا کانہاں
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
جب بھی تیرے مندر آتا پھیلا جھولی سب دکھتے ہیں
پیار تمہارا نہ سمجھے اور
اب تک مایہ میں اُلجے
کانہاں تُو نے تو سب کو ہی سب کچھ دیا
ریدل بھی کیوں جانے جگے ساتھا مانگتا
تیرے چرنوں میں شیش نواؤں ہو کے پاگل میں سب کو بتاؤں
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا کانہاں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
میں رادے رادے جپتا رہا کانہاں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
دنیا ساری چھوڑ کے کانہاں من میرا
تجھ میں
لاغے ہے تیرے
درشن کرنے کو یہ
من ورنداون
کو بھاگے
ایسا تیری نگاہوں نے جادو کیا رے جس کسی نے بھی دیکھا وہ پاگل ہوا
میں بھی تیرے ہی بھجنوں کو گاؤں
تیری بھگتی میں بہتا جاؤں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا کانہاں
کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
میں رادے رادے جپتا رہا
کانہاں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا
میں رادے رادے جپتا رہا کانہاں کہ تُو نے مجھے سب دے دیا