میں ساحل پہ کھڑا تھا اس نے ہاتھ میرا تھاماں بولی مجھ کو کہ چلے ہم جہاں نہ ہو یہ زمانہسوئی گار اپایٹھک آفدور کہیںنہ منز کوئیبس تیری کمیپلکوں سے نہ ہٹتی نظریںہاتھ یہ جو ہم نے تھا میںیہ تیرے کیوں نہیںشہرہ جو اس کا کھلتامن میرا یہ ہے کہتامیں ڈھونوں تیری حسینپلکوں سے نہ ہٹتییہ تیرے کیوں نہیںشہرہ جو اس کا کھلتاشہرہ جو اس کا کھلتامیں ڈھونوں تیری حسینمیں ساحل پہ کھڑا تھا اس نے ہاتھ میرا تھاماں بولی مجھ کو کہ چلے ہم جہاں نہ ہو یہ زمانہسوئی گار اپایٹھک آفدور کہیں نہ منظر کوئیبس تیری کمیپلکوں سے نہ ہٹتی نظریں ہاتھیہ جو ہم نے تھامےیہ تیرے کیوں نہیںشہرہ جو اس کا کھلتامن میرا یہ ہے کہتامیں ڈھونڈوں تیری حسیپلکوں سے نہ ہٹتییہ تیرے کیوں نہیںشہرہ جو اس کا کھلتامیں پلکوں سے نہ ہٹتیپلکوں سے نہ ہٹتیشہرہ جو اس کا کھلتا