یہاں ہوں میں، وہاں ہے تو، اِن دوریوں کا کیا کریں؟
ہم جو چلے
اِن راہوں پر، اِن منزلوں کا کیا کریں؟
بڑھتے رہے خاموشیاں،
سہتے رہے مدحوشیاں،
رُبیت کا میں سیلاب ہوں،
دوستی ہے ہم کو قبول
وہاں ہے تو، یہاں ہوں میں
یہ فاصلے ہیں کیوں بنے
باس آوگے
تو کیا پاؤگے
سوال یہ ہے کیوں بنے
آوگے جب آغوش میں،
آئیں گے تب ہم ہوش میں
رُبیت کا میں سیلاب ہوں،
یہ دوستی ہے ہم کو قبول