روز روز میں نہ جانے کیا
سوچتی رہتی ہوں
روشنی سے تیخانہ بھرتی رہتی ہوں
کچھ دھول اڑ جاتی ہے
کچھ دھول اڑ جاتی ہے یہاں وہاں
بس اور کچھ نہیں
روز میں نہ جانے کیا
روز روز میں نہ جانے کیا
لکھتی رہتی ہوں
سیاہی سے پنے بھرتی رہتی ہوں
کچھ چھیٹے اڑ جاتے ہیں یہاں وہاں
بس اور کچھ نہیں
روز روز میں نہ جانے کیا
روز روز میں نہ
جانے کیا دھونڈتی رہتی ہوں
کڑی دھوپ سے
گزرتی رہتی ہوں
میرا ہی سایا مل جاتا ہے
روز روز میں نہ جانے کیا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật