سیدہ یا فاطمہ
سیدہ یا فاطمہ
یا زہرہ یا زہرہ
رونے والوں شہر مدینے میں
ایک ایسا بھی وقت آیا
سیدہ یا فاطمہ
رونے والوں شہر مدینے میں
ایک ایسا بھی وقت آیا ہے
کلمہ گوئوں نے کلمہ والوں کو
کلمہ گوئوں نے کلمہ والوں کو
بھر دربار میں رولایا ہے
رونے والوں شہر مدینے میں
رونے والوں شہر مدینے میں
ایک ایسا بھی وقت آیا ہے
رونے والوں شہر مدینے میں
ایک ایسا بھی وقت آیا ہے
ہے مقدمہ رسول زادی کا
بھر دربار میں
جہاں وہ آئی ہے
جن پہ اللہ نبی درود پڑھے
ایسے فرزانت ساتھ لائی ہے
واسبانِ فیدق نے پھر کیسے
ان گواہوں کا دل دکھایا ہے
رونے والوں شہر مدینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
انوالو شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
مسند مصطفیٰ پہ غاصب ہے
سامنے مصطفیٰ کی بیٹی ہے
میرا حق دے دو اے مسلمانوں
رو کے خیروں نیسا یہ کہتی ہے
میرے بابا کے بعد کیوں تم نے
فاطمہ پہ یہ ظلم ڈھایا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
قبر احمد پہ جا کے کہنے لگی
فاطمہ کو نحیف کر ڈالا
دیکھو بابا
ہماری عمت نے
کتنا مجھ کو ضعیف کر ڈالا
میرا محسوس حید کر ڈالا
میرے پہلو پہ در گرایا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
فاطمہ سیدہ کو بابا کی
گر وراثت اختیار نہیں
پھر وہ رات نبی کے حجرے کی
اے مسلمان ورسادار نہیں
جس نے مولا حسن کی مریت پر
پیر ہاتھوں سے خود چلایا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
آمِ آلِ آبا میں رہتا ہے
ذکرِ شبیر عام کرتا ہے
ماتمی کو توقیر نوحوں میں
اس لیے بھی سلام کرتا ہے
جس نے بی بی بطول کے غم میں
دل کو بہتر حزن بنایا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
رونے والوں شہر مرینے میں
ایک ایسا فی وقت آیا ہے
سیدہ یا فاطمہ