رو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیایک دو دن کی ہوں میں سحاگنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیکل بیٹھایا تھا مسند کے اوپرآج میٹی پہ میں ہوں کھولے سرچھن لیتے ہو کیوں میرا زیورچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرحم آتا نہیں تم کو لوگوکل کی دلہن ہوں مو میرا دیکھودفن مجھ کو بھرے ہاتھوں کر دوچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیآ گئی ہے میرے سر پہ آفتمانگ پر ٹوٹی میرے قیامتمیرے ہاتھوں کی لیتے ہو زینتچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیاٹھ گیا ہے میرے سر سے والیمجھ کو چادر اڑھا دو وہ کالیہاتھ کیوں میرے کرتے ہو خالیچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیآئے نوشاں کے لاشاں کو لے کرگھر میں شادی کے برپا تھا مہشرپھر نہ آیا دلہن کی زباں پرچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیرو رو کہتی تھی قاسمؑ کی دلہنچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گیچھوڑیاں میں بڑھانے نہ دوں گی