جسے تم بھٹکنا کہتی ہو نمانسی میں اسے اور جاننے کی تلاش کہتا ہوں
ایک دوسرے کو جاننے کی تلاش
میں اس زمین پہ بھٹکتا ہوں کتنی صدیوں سے
گراہے وقت سے کٹ کے جو لمحہ اس کی طرح
بطن ملا تو گلی کے لیے بھٹکتا رہا
گلی میں گھر کا نشان ڈھونڈتا رہا برسوں
تمہاری روح میں اب جسم میں بھٹکتا ہوں
تمہیں سے جنموں تو شاید مجھے پناہ ملے
کانچ کی بوندے
تن پہ لگتی
کانچ کی بوندے
من پہ لگے
تو جانے
تن پہ لگے
تن پہ لگے
تن پہ لگے
تن پہ لگے
تن پہ لگے
تن پہ لگے
تن پہ لگتی کانچ کی بوندے
من پہ لگے تو جانے
تن پہ لگتی کانچ کی بوندے
من پہ لگے تو جانے
موسیقی
برف سے ٹھنڈی آگ کی بوندے
برف سے ٹھنڈی آگ کی بوندے
درد چگے تو جانے
موسیقی
تن پہ لگتی کانچ کی بوندے
تن پہ لگتی کانچ کی بوندے
من پہ لگے تو جانے
تن پہ لگے تو جانے
موسیقی
لال سنہرے چنگارے سے
موسیقی
لال سنہرے چنگارے سے
بیلے جھولتی رہتی ہیں
موسیقی
لال سنہرے چنگارے سے
موسیقی
لال سنہرے چنگارے سے
بیلے جھولتی رہتی ہیں
موسیقی
باہر گل موہر کی لفتے
باہر گل موہر کی لفتے
موہر کے لپٹے دل میں اُگے تو جنہیں
تہی پہ لگتی کانچ کی موندے
من پہ لگے تو جانے
موسیقی
بارش لمبے لمبے
ہاں
ہاتھوں سے جب آ کر چھوٹی ہے
موسیقی
بارش لمبے لمبے
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
ہاں
آسے تھوڑی دیر رکے تو جانے
تم پہ لگتی کاش کی بھوندیں
من پہ لگے تو جانے
برف سے تھنڈی آگ کی بھوندیں
برف سے تھنڈی آگ کی بھوندیں
درد چگے تو جانے
موسیقی
تم پہ لگتی کاش کی بھوندیں
من پہ لگے تو جانے