शिरी राम का मंदिर जिसने भवे बनाया है।
मंदिर भवे बनाया है।
अपने ही जैचंदोने उसको हरवाया है।
हार का मुझ दिखलाया है।
देश बन गया लंका, राज रावन का आया है।
रावन का आया है।
देखो आज इतिहासन खुदको फिर तो हराया है।
हर का मुझ दिखलाया है।
सब निकल गये गद्दार,
ना कोई रहा खुददार। फिर मचेगी हाँखा,
ना रहेगा चोकीदार।
जहां जहां है पृत्वी राज,
वहां वहां जैय चंद। साथ है चोली दामन जैसा
जैचंदों का फंद। पूरा भरोसा था मोदी को अपने देंगे साथ।
इसलिए तो काम कर रहे थे मोदी दिन रात।
तीन सो सट्टर धारा हटा के लहराया परचम।
किसी ओर के सीने में था ना मोदी सादम।
सब निकल गये गधार
جس نے جگانے کی کوشش کی ہوا ہے وہی حلال
اگر یقین نہیں ہو سکتا تو
آنکھیں بند پڑی ہیں جن کی ہوگا بُرا انجام
سب نے کُلھاڑی پر اپنا ہی پاہم چلایا ہے
ہاں پاہم چلایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے غدار
چھے گیاں کا نہ رہے گا چوکیدار
ایک طرف ویس پھوٹ پل رہا ایک طرف آتنک
پچھتا ہوگے اس دن جس دن مارے گا بچھوڈنک
اپنے ہی دیش میں کریں گلامی مغلوں کے آدھین
اپنوں نے ہی مارا اس کو جو بھی تھا سوادھین
سدا سدا ہی غداروں سے بھرا رہا یہ دیش
غداروں کے نام بڑے ہیں ایک سے ایک وشیش
اچت لوٹنے والوں کو ہی سر پہ بٹھایا ہے ہم نے سر پہ بٹھایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے غدار نہ کوئی رہا خوددار پھر
مچے گی ہاں ہاں تار نہ رہے گا چوکیدار
itive
مفت سے لندر مفت میں ملا مکان
مفت میں ویکسن کورونا کی لے کے بچائی جان
جس کا کھایا اس کو مٹایا یہ ان کی پہچان
یہ ہندو اتنی گدداری کہاں سے لایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے گددار نا کوئی رہا خدا
سردار بھگت سنگھ ہوتے اگر آزاد
دیکھ نہ پاتے اپنے دیش کو ہوتے ہوئے برباد
منیپور کرلا کی حالت دیکھو راجستھان
اور پشتیم بنگال میں دیکھ لو رہا نہ ہندوستان
نہیں بچا پائے ہم اپنا پیارا سا پنجاب
ہم
نے مان گھٹایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے گددار
نکل گئے گا اس بھارت کو موڈی جیسا سنت
رام اگر ہے موڈی جی تو یوگی ہے ہنومان
انگد جیسے امت شاہ ہے ہندو دھرم کی شان
تم سے سستا راشن اور سستا پٹرول
سب
نے
مل کر سر پہ بٹھایا ہے اپنے سر پہ بٹھایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے گددار
نہ کوئی رہا خوددار
پھر مچے گی ہاں ہاں کا
نہ رہے گا چوکیدار
وشو گرو بننے کا تم نے گوا دیا ہے موقع
کارسیو کو کہو بے شرمو جس نے چن چن مارا
رام کے بھتتوں کا ہتھیارا ہو گئے تم کو پیارا
سدھیوں بعد کوئی مہمانو دھرا پہ آیا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے غلط دار
نہ کوئی رہا خود دار
پھر مچے گی ہاں ہاں کار
نہ رہے گا
چوکی دار
ایک تو یوگی سنیاسی ہیں اور ہے ایک فکیر
چور لٹیروں کے ہاتھوں میں آ گئی تیرکمان باری باری مرو گے سارے نہیں
بچے گی جان
سارے گی دڑ ایک ہو گئے کھڑا اکیلا شیر ان
کو پتا تھا یہ ہے اکیلا کر دے گا سب کو ڈھیر
ابھی سمیں ہیں نید سے جاگو اپنی جان بچالو ہندو شیر ملا ہے ہم کو
ہندوستان بچالو
چال باج لوگوں نے مل کر جال بچھایا ہے
ہاں جال بچھایا ہے
دیکھو آج اتحاس نے خود کو پھر دہریا ہے
ہاں پھر دہریا ہے
سب نکل گئے غداد
نہ کوئی رہا خودداد
پھر مچے گی ہاں ہاں کا
نہ رہے گا چوکی دار
مہا رانا پر تاپ شیوا جی رانی لکھش می باعی
کُل دروہی بن کر کے ساتھیوں کُل کا کرو نہ ناش
ہندو ہو ہندوتو کا تم کو رہا نہیں احساس
ہوتے رہو نہا لے
او بے شرمو سنو تمہارا کھون ہو گیا پانی
کیسے ہندو ہو تم سارے کیسے ہندوستانی
کتھا لکھی ہے ردر نے پریم نے گا کے سنایا ہے
ہاں گا کے سنایا ہے
خداس نے خود کو پھر دوہرایا ہے
ہاں پھر دوہرایا ہے
ہاں ہاں کا نہ رہے گا
جوکی دار
سب نکل گئے بردار نہ کوئی رہا خدا
پھر بچے گی ہاں ہاں کا نہ رہے گا جوکی دار