رادھے تیرے چرنوں میں ہے
مجھ کو بس رہنا ہے
شریرہ دھے تیرے چرنوں میں ہے
مجھ کو بس رہنا ہے
یہ درد جداعی کا
مجھ کو نہیں سہنا ہے
رادھے تیرے چرنوں میں ہے مجھ کو بس رہنا ہے
تیرے چرنوں کی دھولی کو
ہردائے سے لگانا ہے
جو سویا بھاگیا میرا
اس کو بھی جگانا ہے
مجھے اب نہ تھکرانا
مجھ در تیرے آنا ہے
رادھے تیرے چرنوں میں ہے مجھ کو بس رہنا ہے
تیرے در پر ہی رادھے پورا
جیون بٹانا ہے
ہاں یام تیرے نام کے سوا اور کچھ نہیں گانا ہے
تیرے چرنوں کی دھولی میں ہے
مجھ کو مل جانا ہے
رادھے
تیرے چرنوں میں ہے
مجھ کو بس رہنا ہے
پاگل کے مقدر میں
اپنی قربہ مر کر دوں
پیاس اٹل کے جیون میں
کچھ ایسا سر کر دوں
جب آئے موت میری
تمہیں سامنے رہنا ہے
رادھے تیرے چرنوں میں ہے
مجھ کو اب رہنا ہے
شری رادھے تیرے شری رادھے
مجھ کو اب
رہنا ہے
شری رادھے تیرے شری رادھے مجھ کو اب رہنا ہے