کتا نہیں آیا لیلا بانی سے آواز کیتے ساڑا ساکھ بیٹھ گئے والنے لیکن حال چاکن گئے چھپ ہو گئے
لیلا دی بانی بیر آنے تا عاشق جھولی سے پاکی بیٹھے کھٹا جان چھڑے دے
وہ چھڑے دے نہیں بھجیے بانی والنے سے
تیس سوالی فقیرے ساڑے کتے کو نکلے
بے پردہ ہو کے محبوب آگئے دل اچھا حسرتی ایشہ آئی
ایک باری جی دے محبوب دا دیدار کر گینا پر موت آوانے کوئی حق نہیں
لیلا بے پردہ ہو کے آگئے آگئے اورے کر کاسا
عاشق جی را کاسا تو چاہیو دے میں تا کو خرید پا
چھوڑی تیس کتے کو بسم اللہ کر کے کاسا کی تیس محبوب دو
او کاسے کو چھوم کے لیلا دے بھکا جو زمین تے بھن سکے
جہاں کاسا بھنے عاشق دے رب دے نیر اکھا کنجرگر کے جالا
لیلا
اوہ دے دائی خبر اجڑی لیلا کو
اوہ دے دائی خبر اجڑی لیلا کو
جتبتی ویسکی
اوہ دے دائی خبر اجڑی لیلا کو
جتبتی ویسکی اٹھایا
جیلا لیلا دائی خبر اجڑی لیلا کو
اوہ دے دائی خبر اجڑی لیلا کو
اوہ اے لیلا دائی خبار strap
اوہ اوہ اوہ u سٹال poop
جچھا کاشا جا بس خاکیوں تے
جلیلہ طرف زمین تے پہیے
میں اجڑی کو نہ خبر ہوئی کہ اللہ میرا صحیح
میں بھل پہیاں کر ماپ پہ گو
میں نے عشق بھی سمجھا پہیے
اوپنے عشاقی طاقت ہے انہاں لوگوں میں والے سمجھے
جہاں اپنی بوچھن کو ڈالک پلڑا پاکے
جہاں کاشا زمین پہ آئے
اوپو آسمان زمین پھلتا نظارے آئے
آکے کوئی اللہ دا پیارا ہے
یہ نظریں منظور ہیں
اگر میں ایک کو رسائے تو میں کر خدا رسکو
نیاز کے ہاتھ چھوڑ کے ارد کریں دی عاشقا
میربانی کر میں بھل پہیاں میں غریب کو پتہ نہیں ترہا
کاشا پھلتا چھوڑ
میں کو قصہ میں آتا ایک قرآن دی
میں کو قصہ میں وہاں دولہ شریک دی
لڑی یہاں معاف خطا کرچا
غل میں یہ جی غلطی نہ کرے گا
جہاں ایک آل کی پیس
عاشق اللہ کو آدھے اٹھا کر آپ بیزات کر جوابن دے
جر جوابن
اگر تیرے ہاتھ دو آدھے عاشق جلدی
ادھر بابت حسرت مل گئی ہے
ہن موت آوے کوئی دا بھی
عاشق ہاتھ دو آدھے
مگ کے تیرے دو آبک دا
جہاں تیری ہو سی دو آبان دور کتا
میں جان گیا ہوں سنوالے میں
ایک کل دے گی
کالوگ مہاب دیل بھی گوا."
ڈس ملان بے بندا ثرور پھولے
میں جاں کرا ع Ôن کجانами زان
رو رنگی نو ایہ اوڟو آج Wellness میں گو
میڈے سوڑے مہ کا تلگان
مسلام انگیز ربا بس الخان جان طل علي
می توی زاتے باؤ خوشاں تری لکھ لکھ احسان ان محبوب تا زیادہ کر کیا
رب دیزات کو ترس آگئے، عرضہ اللہ علیہ السلام کو سجد، من یہ عاشق دی، یہ مجنودی من کے روح قبض کر گئے، عرضہ اللہ علیہ السلام آگئے، عاشق پاکست میاں ذرا ہوشیار تھی من، تین دعا مانگیے، رب تنی منظور کیتی ہے، میں ترم روح قبض کر رہا ہوں۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آئے، ایک عاشق کے روح آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
دار زہیر اپنی شکل دکھائیے، سنار گھنمایر زہیر آگئے۔
میرے عشق اچنا مکملہ لاش کھتے پہ کھانے
ہوئے تا ہاتھ بن کہیں نہ گھو
معافی مگڑے میں میں تا میری جان چھوڑ دے گا
اے گال جلے آن پہ چھے
آدھے مابوب میں ڈال سی عشق نامکملہ ہی مجھے مزاڑی ملیکہ نال پوری گال نہیں کھانے
انا پہلے پہلے پوچھنا کی تے من ربوں کا تیرا رب کونے
مجھے گال پوچھنا کی تیرے من دینوں کا تیرا دین کیرے
تیری جی گال پوچھنا کی تیرے من ملت کہنے
سوال آج جلے کتنے من ربوں کا تیرے من دینوں کا تیرا دین کیرے مجھے چھوپ رہے
جلے انہیں آکے تم ملت کہنے دے
مجھے بول پہ آجے ملت لینا
ایک بڑا قرار آ مسئلہ ہے
یہاں گال نہیں قرآن جی انشاء اللہ تعالی مکمل ہے
انہیں آکے آج بندے دا پترا
تیرے کن اس پوچھنے رب دنا
دین محمد جی تیرے گال پوچھنے
کہ تو آج میں ملت لینا
یہ دسا خدا واحد اولا شریف
یہ لینا کی تُو دا خدا ہے
لیکن آپ نے عاشق
عشق دے گھنکول کے ملے کا ناب جان کر
اے دیوین مجنون کی کبر میں
ملک نکیر دیا ہے
آنکھ دستو دیوین مجنون
کیوں پریشان دیا ہے
کبر دے ویچ کرگالوں تُو ہی حیران مجنون
اے ملک نکیر دی نام صدا
سنجور دے پھل جان مجنون
اے مکیر آس لے آشکان دے
اب بولیا ہور جان مجنون
ملک نکیر دی نام صدا
اے مکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
اے آئین آشکان
اے آئین آشکان
ملک نکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
ملک نکیر دی نام صدا
جن سے مر گئے کوئی حساب نہیں دے
یہ بارہ سال جو میں جنگلی سے کھڑا رہا تھا
یہاں تو پھر گنایا ہے میرا
کئی دوار عید فطر دیا کے پہ ساتھ پڑھائی آگئے
یہ بارہ سال ہاں تو میں کہاں خدا نہیں دی
صرف بھر گیا
چلو میں کہاں کوئی حساب نہ دے
میں نے کہاں کوئی کار لگے وہ کھڑا لگا
مالا دے کاراں خسو جائے
مل جنگ کی اڈوے اکھنے
اپنا ہم تر پھل دی جا رہا ہے
کوئی بڑا امیر دے شاہ ہو رہے
اپنا دین گیواناں کیاں کھڑے
یہ کنانی پاکش پورا ہو رہے
اپنا کربریہی چھوڑ دے
یہ گردہ مارے نہ گیلے آج چور کریے
اپنا گردہ کربریہی چھوڑ دے
یہ کربریہی چھوڑ دے
آشک سوچے یہ پھردنی ملائکے، نظندے، فرشتے ہیں
تدلیل آشکوں کا کرسٹن تے پھردن دے
انہاں کوئی عشق دیگہ چاہ سنا
انہاں غریبیٗ عشق دکھا نہیں عشق دا پیر جھیلیا نہیں
یہ تو چینل عشق ہوں گا کیلئے
انہاں کوئی عشق دیگہ چاہ سنا تاڑی جان چھوڑا
ہادے جارو میں بھل پیاں
مجھے بھول ماف کرو بس میں ہوں صدیقہ دسنا جڑی تو سب پچھ دے ہو
دیکھا کیا صدیقہ دسنا
اللہ اے لیلہ دنام
یہ پورا ہو دیا کلمان سمو لیلہ
دیکھا کیا صدیقہ دسنا جڑی تو سب پچھ دے ہو
دیکھا کیا صدیقہ دسنا جڑی تو سب پچھ دیلہ
اب دیکھے نواز تھا
یہ لیلہ کت ملے رسول ہوں ہوئے
یہ لیلہ ہے تے خدا ہی ملے لیلہ ہے
اللہ ملے تاکہ
بندہ ربا
خدا وعدہ اللہ شریک ہے
انہوں نے کوئی شریک نہیں
چھوڑنے ہی تندے کو
لیلہ
خراب ٹھیک ہے
عاشق والا کان تیار رکھے
سے جاؤں گا
سناندے سادر موڑائے
سناندے سادر موڑائے
سناندے سادر موڑائے
سناندے سادر موڑائے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật