اُجڑے ہوئے
خیمہ سے
ماں دیکھ رہی ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
شبیرؑ کے کانے پے
جوالاؑ کے پسر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
اکبرؑ کی عزا لے کے
ہوا پاتھی مدینے
خواہش کا آئی کے آجے کی
قبر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
مقتل سے
سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
یہ جی شہ جی نے جو سینے سے پسر کے
سینے سے پسر کے
ملے
ساتھ آج کرتے ہیں
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
سبحانہ
وآلہ وآلہ
مجھ پہ ایک شیخہ بنے ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
وہی جی نے مانوا ہے لہو پر مولا کے
پچھ پر اس دونگل اکبر پر
شریعت کی نظر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
مقتل سے
سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
اکبر کی عزا لے کے ہوا پہنچی مدینے
ہوا پہنچی مدینے صغراں سے کہا آئی
کہ آج کی قبر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
فیضیانوں موت کر جو ہی کرے ہون سے اپنے
دنیا میں فقط صبر دے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
شبیر کے کانچے پے شبیر کے کانچے پے جوان ساشے پے سر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا
سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
مقتل سے سوہ خیمہ آیا
مرتقا سفر ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật