بُلالو پھر مُجھے اے شاہِ بہروبر مدینے میں
بُلالو پھر مُجھے اے شاہِ بہروبر مدینے میں
میں
پھر روٹا ہوا ہوں تیرے در پر مدینے میں
میں پاچھوں
کوئی جانا میں گِرے بچا
کسی نچا
گِرا دے
کاش مجھ کو شوق تڑپا کر مدینے میں
مدینے میں
بُلالو پھر
مُجھے
اے شاہِ بہروبر
مدینے میں
میں پھر روٹا ہوا ہوں تیرے در پر مدینے میں
مدینے جانے والوں جاؤ جاؤ فی امان اللہ
کبھی تو اپنبی لگ جائے گا بِستر مدینے میں
کبھی تو اپنبی لگ جائے گا بِستر مدینے میں
مدینے میں
بُلالو پھر
مُجھے اے شاہِ بہروبر
مدینے میں میں پھر روٹا ہوا ہوں تیرے در پر مدینے میں
سلام
شوق کہنا ہا جیوں
میرا بھی رو رو کر
سلام
شوق
کہنا ہا جیوں
میرا بھی رو رو کر
نظر جب روزہِ انور مدینے میں تمہیں آئے
نظر جب
روزہِ انور مدینے میں بُلالو پھر
مُجھے اے شاہِ بہروبر
مدینے میں میں پھر روٹا ہوا ہوں تیرے در پر مدینے میں
نہ دولت دے نہ شہرت دے
مجھے بس یہ
شہادت دے
تیرے قدموں میں مر جاؤں میں رو رو کر
مدینے میں
مجھے اے شاہِ بہروبر
مدینے میں
میں پھر روٹا ہوا ہوں تیرے در پر مدینے میں